Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

پاکستان بلاک پالیٹکس سے پرہیز کرتا ہے،فلسطین کا دو ریاستی حل نافذ کیا جائے، آرمی چیف

امریکی قیادت سے بات چیت مثبت رہی، جنرل عاصم منیر کی امریکی تھنک ٹیکس میں گفتگو
اپ ڈیٹ 20 دسمبر 2023 01:01pm

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دورہ امریکہ پر ممتاز امریکی تھنک ٹینکس اور میڈیا کے ساتھ خصوصی ملاقات کی۔ جہاں انہوں نے کہاکہ پاکستان بلاک پالیٹیکس سے پرہیز کرتا ہے اور تمام دوست ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات چاہتا ہے۔

انہوں نے امریکہ کی سیاسی اور عسکری قیادت کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کو مثبت قرار دیا۔

آرمی چیف نے امریکی تھنک ٹینکس اور میڈیا کے ارکان کے ساتھ خصوصی گفتگو میں علاقائی سلامتی، بین الاقوامی دہشتگردی پر پاکستان کے نقطہ نظر کو اُجاگر کیا۔

آرمی چیف نے مسئلہ کشمیر اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا۔

گزشتہ ہفتے واشنگٹن پہنچنے کے بعد آرمی چیف نے اہم امریکی حکومتی عہدے داروں اور فوجی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں، جن میں امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن، سیکریٹری دفاع لائیڈ جے آسٹن، نائب وزیرِ خارجہ وکٹوریہ نولینڈ، نائب مشیر قومی سلامتی جوناتھن فائنر اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل چارلس کیو براؤن شامل ہیں۔

اس کے علاوہ پیر کو انہوں نے فلوریڈا میں سینٹ کام مرکزی کمان کے دفتر کے دورے کے موقع پر کمانڈر جنرل مائیکل ایرک سے ملاقات کی۔

انہوں نے نے ایک ہفتے پرمحیط دورہ امریکہ کے آخری مرحلے میں امریکی اسکالرز اور خارجہ پالیسی کے ماہرین سے بھی ملاقاتیں کیں۔

امریکی تھنک ٹینکس اور میڈیا نمائندوں کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقات میں آرمی چیف نے علاقائی سلامتی، بین الاقوامی دہشت گردی اور جنوبی ایشیا میں اسٹریٹجک استحکام کو برقرار رکھنے کی اہمیت کے بارے میں پاکستان کے نقطہ نظر کو اجاگر کیا۔

سربراہ پاک فوج نے دوران گفتگو کہا کہ پاکستان جیو پولیٹیکل اور جیو اکنامک دونوں نقطہ نظر سے ایک نتیجہ خیز ملک ہے اور خود کو کنیکٹیویٹی کے مرکز اور وسطی ایشیا اور اس سے آگے کے لیے گیٹ وے کے طور پر تیار کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بلاک پالیٹکس سے پرہیز کرتا ہے اور تمام دوست ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات برقرار رکھنے پر یقین رکھتا ہے۔

آرمی چیف نے روشنی ڈالی کہ پاکستان طویل مدتی ملٹی ڈومین پارٹنرشپ کے ذریعے امریکہ کے ساتھ دوطرفہ روابط کو وسیع کرنے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ دورہ امریکہ کے دوران سیاسی اور عسکری قیادت کے ساتھ ان کی بات چیت بہت مثبت رہی ہے اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔

آرمی چیف جنرم عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان علاقائی استحکام اور عالمی امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کئی دہائیوں سے بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف ایک مددگار کے طور پر کھڑا ہے۔

ان کے مطابق پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف اپنی پائیدار جنگ میں بے مثال خدمات اور قربانیاں دی ہیں اور پاکستان کے عوام کی امنگوں کے مطابق منطقی انجام تک لڑتا رہے گا۔

انہوں نے مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے کہا، ’کشمیر ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور کوئی بھی یکطرفہ اقدام علاقے کے لاکھوں لوگوں کی خواہشات کے خلاف اس تنازعہ کی حیثیت کو تبدیل نہیں کرسکتا‘۔ سربراہ پاک فوج نے غزہ میں مصائب کے خاتمے، انسانی امداد کی فراہمی اور خطے میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل کے نفاذ کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا۔