سندھ میں گیس قلت پر نگران وزیراعلیٰ کا بھی وفاق سے احتجاج
کراچی سمیت سندھ کئ دیگر شہروں میں گیس شارٹ فال میں مزید اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا جس پر نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو شکایتی خط لکھ دیا ہے۔
اس سے قبل پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیراعلی مراد علی شاہ کئی بار اس طرح کے خطوط لکھ چکے ہیں تاہم اب نگران وزیراعظم نے بھی احتجاج کیا ہے۔
ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے مطابق گیس کی طلب آج 1150 ملین مکعن کیوبک فیٹ یومیہ ہے جب کہ کمپنی کو صرف 850 ایم ایم سی ایف ڈی گیس مل رہی ہے۔
ایس ایس جی سی ترجمان نے کہا کہ 250 سے 300 ایم ایم سی ایف ڈی شارٹ فال کا سامنا ہے، البتہ ستقبل میں یہ شارٹ فال مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے صوبے بھرمیں گیس کی بندش پر وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو کو شکایتی خط لکھا دیا۔
اپنے خط میں مقبول باقر نے لکھا کہ سندھ کے تمام صنعتی زونز میں گیس کی شدید قلت کا سامنا ہے، صوبے کو آئین کے آرٹیکل 158 کے مطابق گیس میں اس کا جائز حصہ فراہم کیا جائے۔
نگراں وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان کے 1973 آئین میں واضح ہے گیس پر پہلا حق اس صوبے کا ہے جہاں وہ پیدا ہوتی ہے، سندھ ملک کی کل گیس کا 65 فیصد پیدا کرتا ہے تاہم ہفتے میں دو دن گیس کی مکمل بندش کی جا رہی ہے۔
وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا کہ ہفتے کے باقی دنوں میں بھی گیس انتہائی کم پریشر کے ساتھ فراہم کی جارہی ہے، گیس کی بندش سے صوبے میں صنعتی اور کاروباری سرگرمیاں متاثرہیں۔
جسٹس (ر) مقبول باقر نے مزید کہا کہ کاروباری برادری پورے پریشر کے ساتھ گیس بلاتعطل فراہمی کی درخواست کر رہی ہے مگر متعلقہ حکام کی جانب سے کوئی مثبت ردعمل سامنےنہیں آیا۔
Comments are closed on this story.