کینیڈا نے لاکھوں ’بے دستاویز‘ تارکین وطن کو شہریت دینے کا فیصلہ کرلیا
کینیڈا نے متعلقہ دستاویزات کے بغیر بسے ہوئے تمام تارکین وطن کو بھی شہریت دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تارکین وطن سے متعلق امور کے وزیر میئر مِلر نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت وہ تمام تارکین باضابطہ اور مکمل شہریت کیلئے درخواست دائر کرسکیں گے، جو متعلقہ دستاویزات کے حامل نہیں۔
کینیڈا میں ایسے تارکین وطن کی تعداد 3 تا 6 لاکھ ہے۔
”گلوبل اینڈ میل“ نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ جن تارکین وطن کو شہریت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں وہ تمام لوگ شامل ہیں جو قانونی طور پر ملک میں داخل ہوئے اور ورک یا اسٹوڈنٹ ویزا ختم ہو جانے پر بھی مقیم ہیں۔
حکومت اس حوالے سے آئندہ موسمِ بہار میں باضابطہ تجویز کابینہ میں رکھے گی۔
کینیڈا کی حکومت اگلے تین سال میں پناہ گزینوں کی مدد سے متعلق پروگرام کے تحت ایسے 51 ہزار 615 پناہ گزینوں کا خیر مقدم کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے جنہیں تحفظ کی اشد ضرورت ہے۔
ان میں مذہبی اور نسلی اقلیتوں کے ارکان، مشکل اور خطرناک حالات سے دوچار خواتین اور لڑکیاں، انسانی اسمگلنگ اور اذیت کا شکار ہونے والے افراد، روہنگیا پناہ گزین اور انسانی حقوق کے سرگرم کارکن شامل ہیں۔
Comments are closed on this story.