Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے انتخابی نشان پر فیصلے سے بھی روک دیا

اس وقت پی ٹی آئی کی مقبولیت 70 فیصد ہے، شہباز شریف الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، چیئرمین بیرسٹر گوہر
شائع 15 دسمبر 2023 01:06pm
تصویر — فائل
تصویر — فائل

پشاورہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے انتخابی نشان کیس سے متعلق حتمی فیصلے سے بھی روک دیا۔ پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ شہباز شریف الیکشن سے بھاگ رہے ہیں جبکہ پی ٹی آئی الیکشن کے لیے تیار ہے۔

پاکستان تحریک انصاف نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی اور انتخابی نشان کیس کیخلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، عدالت نے سماعت مکمل ہونے تک الیکشن کمیشن کو حتمی فیصلہ کرنے سے روک دیا تھا ۔

تاہم الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان کیس کو الگ الگ کرکے انتخابی نشان کیس میں پی ٹی آئی کو 18 دسمبر کیلئے نوٹس دیا جس کیخلاف بھی پی ٹی آئی نے پشاور ہائیکورٹ میں ضمنی درخواست دائر کی تھی۔

پی ٹی آئی کی ضمنی درخواست پرجسٹس شکیل احمد اور جسٹس فہیم ولی نے سماعت کی۔پ

پی ٹی آئی چیئر مین بیرسٹر گوہر علی خان نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو 8 دسمبر کو نوٹس دیا تھا۔ اس کیس میں پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو حتمی فیصلے سے روک کر 19 دستمبر کی تاریخ دی تاہم اب الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی کیس اور انتخابی نشان کیس کو الگ کرتے ہوئے انتخابی نشان کیس میں دوسرا نوٹس جاری کرکے 18 دسمبر کو طلب کیا ہے۔

بیرسٹرگوہر نے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کو انتخابی نشان کیس میں بھی فیصلے سے روکا جائے۔عدالت نے انتخابی نشان کیس میں بھی الیکشن کمیشن کو حتمی فیصلے سے روک دیا۔

انتخابی نشان کیس کو انٹرا پارٹی کیس کیساتھ کلب کرکے سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔

پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹرگوہرنے بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انٹراپارٹی انتخابات ہم نے جتنے شفاف کیے ، اس سے پہلے کھبی نہیں ہوئے۔ الیکشن کمیشن نے انٹراانتخابات سے متعلق ہمیں ایک اورنوٹس دیا، پہلے نوٹس میں الیکشن کمیشن کو پشاورہائیکورٹ نے ختمی فیصلے سے روکا تھا، الیکشن کمیشن کا 18 تاریخ کا نوٹس ہم نےعدالت کے سامنے رکھ دیاجس نے آج ہمیں دوسرے نوٹس میں بھی ریلیف دیا۔

انہوں نے کہا کہ70 فیصد مقبولیت اس وقت پی ٹی آئی کی ہے، شہباز شریف الیکشن سے بھاگ رہے ہیں جبکہ پی ٹی آئی الیکشن کے لیے تیار ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں استدعا کی تھی کہ ریٹرننگ افسران اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران دونوں عدلیہ سے ہوں، کیونکہ وہ اثرو رسوخ سے پاک ہوتےہیں۔

Peshawar High Court