Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

بھارت میں خاتون جج بھی جنسی ہراسانی سے محفوظ نہ رہ سکی، ساتھی ججوں کیخلاف شکایت

چیف جسٹس آف انڈیا نے شکایت پر الہٰ آباد ہائیکورٹ سے رپورٹ طلب کرلی۔
شائع 15 دسمبر 2023 11:27am
فائل فوٹو
فائل فوٹو

چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے خاتون جج کی جانب سے کام کی جگہ ہراسانی کی شکایت پر الہٰ آباد ہائیکورٹ سے رپورٹ طلب کرلی۔

بھارت کی ریاست اترپردیش کے باندا ضلع میں تعینات خاتون جج نے چیف جسٹس کو خط میں انکشاف کیا تھا کہ ڈسٹرکٹ جج اور اُن کے ساتھیوں نے جنسی طور پر ہراساں کیا اور انھیں رات کو ڈسٹرکٹ جج سے ملنے کے لیے بھی کہا۔

اپنے خط میں خاتون جج نے اپنی مرضی سے موت کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ سینئر ڈسٹرکٹ جج نے انتہائی بے عزتی کا سلوک کیا جس سے وہ دل برداشتہ ہیں، شکایت کے بعد بھی الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور انتظامی جج نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

خاتون نے خط میں لکھا تھا کہ، ’ مجھے بہت جنسی طور پر ہراساں کیا گیا ہے۔ میرے ساتھ کچرے کی طرح برتاؤ کیا گیا ہے۔ میں ایک ناپسندیدہ کیڑے کی طرح محسوس کرتی ہوں جبکہ مجھے امید تھی کہ میں دوسروں کو انصاف فراہم کروں گی۔مجھے ایک مخصوص ڈسٹرکٹ جج اور اس کے ساتھیوں نے جنسی طور پر ہراساں کیا۔ مجھے رات میں ڈسٹرکٹ جج سے ملنے کے لیے کہا گیا تھا۔’

بھارتی چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے سکریٹری جنرل اتل ایم کرہیکر کو تازہ ترین معلومات حاصل کرنے کی ہدایت کی جس کے بعد الہٰ آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار جنرل کو اخط لکھ کر خاتون جج کی تمام شکایتوں کے بارے میں پوچھا گیا،

سپریم کورٹ سکریٹریٹ نے شکایت سے نمٹنے والی انٹرنل کمپلینٹس کمیٹی کے سامنے کارروائی کی اسٹیٹس رپورٹ بھی طلب کی ہے۔

india

Indian occupied Kashmir

harassment