Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران خان کو بچانے کیلئے بیٹے اور فیملی برطانیہ میں کیس کریں گے، علیمہ خان

ایک کیس ہم ڈونلڈ لو کے خلاف امریکا میں کرنے جا رہے ہیں، ہمیشرہ بانی پی ٹی آئی
اپ ڈیٹ 14 دسمبر 2023 06:26pm
علیمہ خان اور مہر بانو۔
علیمہ خان اور مہر بانو۔

بانی چییرمین پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ سائفر کیس میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو سزائے موت ہو سکتی ہے، جب کہ ہمیں گھر سے نکلنے کے بعد فالو کیا جاتا ہےٓ اور دھمکیاں دی جاتی ہیں۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے سائفر کیس میں گرفتار اپنے بھائی کو بچانے کیلئے برطانوی عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ میڈیا کا جیل میں ہونا ضروری تھا لیکن میڈیا کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی، ہمیں کہا جا رہا تھا کہ یہ کیس انٹرنیشنل کورٹس میں لے کر جائیں۔

علیمہ خان نے کہا کہ ہم سب کو یقین تھا ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی چڑھائیں گے، بانی پی ٹی آئی کو بھی ذوالفقار علی بھٹو کے راستے پر لے جایا جا رہا ہے، عمران خان کے کیس کو تیزی سے لے جایا جا رہا ہے، اس سماعت سے بڑا مزاق نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بیٹے سلیمان، قاسم اور فیملی برطانیہ میں کیس کریں گے، ہمیں افسوس ہے کہ ہم عالمی عدالتوں میں جا رہے ہیں لیکن ہم عمران خان کو پھانسی کے پھندے سے بچائیں گے، کیونکہ سزائے موت عمران خان کو نہیں عوام کو ہونے جا رہی ہے، ہم قانون کے اندر رہ کر بانی پی ٹی آئی کے لیے سب کچھ کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک کیس ہم ڈونلڈ لو کے خلاف امریکا میں کرنے جا رہے ہیں، جنرل باجوہ نے عوام کی منتخب حکومت کو گرایا، جنرل باجوہ، حسین حقانی اور ڈونلڈ لو ملوث ہیں، امریکی حکومت بتا دے کہ ڈونلڈ لو نے کیا پیغام دیا تھا۔

ہمشیرہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان نے اتفاق کیا ہے کہ برطانیہ میں بھی جائیں، ہمارے وکیل ساری عدالتوں میں جا رہے ہیں، جو دفعات رانا ثناء اللہ نے لگائی ہیں یہ کیس بن ہی نہیں سکتا، ہم پاکستان میں کیس چلاتے رہیں گے۔

شاہ محمود قریشی کی بیٹی کا بیان

اڈیالہ جیل کے باہرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہربانو کا کہنا تھا کہ یہ ایک اوپن ٹرائل ہے اس کو محدود کرنے جارہے ہیں، یہ اپنی مرضی کا فیصلہ دینا چاہتے ہیں، نیوٹرل ایمپائر اس کیس میں نہیں ہے۔

مہر بانو کا کہنا تھا کہ یہ ٹرائل اوپن ہو، انصاف کا تقاضا یہی ہے، کسی سابق وزیراعظم اورسابق وزیرخارجہ پر سیکرٹ ایکٹ نہیں لگا۔