Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

پی ٹی آئی نے فوجی عدالتوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو ’جوڈیشل کو‘ قرار دے دیا

دستور میں سویلین آبادی کے فوجی عدالتوں میں ٹرائلز کی گنجائش نہیں، ترجمان تحریک انصاف
شائع 13 دسمبر 2023 11:14pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا ہے کہ سویلین آبادی کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل پر سپریم کورٹ کے لارجر بینچ کا فیصلہ دستور کے خلاف ’’جوڈیشل کو ’‘ سے کسی طور کم نہیں اور بنیادی انسانی حقوق پر کاری ضرب ہے۔

پی ٹی آئی کے ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ دنیا کے کسی مہذب جمہوری معاشرے میں فوجی عدالتوں یا سول آبادی کے ان میں ٹرائلز کا کوئی نشان تک نہیں ملتا، ہمارے دستور میں بھی سویلین آبادی کے فوجی عدالتوں میں ٹرائلز کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ موجودہ فیصلے سے قبل معاملے پر سپریم کورٹ کے سینئر ججز پر مشتمل بینچ نے اپنے نہایت مناسب فیصلے کے ذریعے دستور و قانون کی منشا کو واضح کیا اور ملک کو ایک بڑے دستوری حادثے سے بچایا تھا، لیکن معاملے پر نظر ثانی کرنے والے عدالت عظمیٰ کے لارجر بیچ کی ایک معزز رکن نے بھی آج کے فیصلے سے اختلاف کیا۔

تحریک انصاف کے ترجمان نے مزید کہا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد وکلاء اور ماہرین قانون کی نمائندہ شخصیات کا رد عمل پوری قوم میں پائی جانے والی تشویش کی غمازی کرتا ہے، نظر ثانی کرنے والے بینچ کے فیصلے سے ملک کی دستوری ترتیب اور نظم میں شدید بگاڑ کا خدشہ ہے۔

ترجمان نے کہا کہ معاملے کی سماعت کے دوران پہنچ کے بعض اراکین کے ریمارکس اپنی جگہ الگ تشویش و اضطراب کا سبب ہیں، ملک کو دستور سے عملی طور پر محروم کئے جانے کے بعد ملک میں اصلاح کی بجائے پیچیدہ بحرانوں کے دروازے کھلیں گے۔

پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ دستور اور بنیادی حقوق دونوں ہی کا تحفظ عدالت عظمیٰ کا بنیادی فرض ہے، تحریک انصاف سویلین آبادی کے فوجی عدالتوں میں ٹرائلز کی ناقد رہی ہے اور اس بارے میں ہر ممکن دستوری، قانونی و سیاسی راستہ اختیار کرنے کی پابند ہے۔

ترجمان نے کہا کہ جھوٹے، جعلی اور من گھڑت مقدمات میں شہریوں کو نامزد کر کے فوجی ٹرائلز کے ذریعے ملک میں انسانی حقوق پر منظم حملے کو دستور اور سول سوسائٹی کی مدد سے پسپا کریں گے۔

pti

Military courts in Pakistan

SUPREME COURT OF PAKISTAN (SCP)