القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ کون؟ اسرائیلی فوج نے شناخت ظاہر کردی
اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے حماس کے عسکری ونگ قسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ کی شناخت جاری کردی ہے۔
اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے ایک مختصر ویڈیو جاری کی ہے جس میں مبینہ طور پر ابو عبیدہ کا چہرہ دکھایا گیا ہے۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے سرکاری ترجمان اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔
انہیں ”ابو عبیدہ“ کے نام سے جانا جاتا ہے جو اکثر سوشل میڈیا پر گروپ کے پیغامات جاری کرتے ہیں۔
عرب خبر رساں ویب سائٹ کے مطابق انہیں اپنا یہ عرفی نام ابو عبیدہ ابن الجراح سے ملا ہے یا انہوں نے خود رکھا، جو ایک مسلمان فوجی کمانڈر تھے اور نبی اکرم ﷺ کے اصحاب میں سے تھے۔
ابو عبیدہ اس وقت مشہور ہوئے جب القسام کے کمانڈر محمد الدیف نے آپریشن الاقصیٰ فلڈ (طوفان الاقصیٰ) شروع کرنے کا اعلان کیا۔
حماس نے 7 اکتوبر کو غزہ سے ہونے والے حملوں کو طوفان الاقصیٰ نام دیا تھا۔
سرخ کیفیہ
ابو عبیدہ کی صحیح شناخت کوئی نہیں جانتا۔ ویڈیوز میں ان کا چہرہ سرخ کیفیہ (ایک روایتی فلسطینی اسکارف) سے ڈھکا ہوا ہے۔
ان کی ویڈیو تقریریں سوشل نیٹ ورکس پر شیئر کی جاتی ہیں اور کئی نیوز چینلز پر نشر ہوتی ہیں۔
لندن میں مقیم ایک مشہور عرب روزنامے ”الشرق الاوسط“ کے مطابق، ’ابو عبیدہ سب سے پہلے 2002 میں القسام کے فیلڈ آفیشلز میں سے ایک کے طور پر مشہور ہوئے۔‘
اخبار میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے ، القسام کے سابق رہنما عماد عقیل کے انداز کی نقل کرتے ہوئے اپنے چہرے کو ڈھانپ کر میڈیا سے بات کی ، جنہیں 1993 میں اسرائیل نے جیل میں ڈال دیا تھا۔
القسام بریگیڈ کے ترجمان
2006 میں ابو عبیدہ کو القسام بریگیڈز کا سرکاری ترجمان مقرر کیا گیا۔
ان کی پہلی عوامی نمائش 25 جون 2006 کو ہوئی جب حماس سمیت مسلح گروپوں نے غزہ کی سرحد کے قریب ایک فوجی بیرک پر حملہ کیا۔
خفیہ شناخت
ابو عبیدہ کی شناخت دریافت کرنا بہت سے لوگوں کا مشن رہا ہے۔
اسرائیلی اخبار یدیوت ایہرونوت نے رپورٹ کیا ہے کہ ابو عبیدہ نے 2013 میں غزہ کی اسلامی یونیورسٹی کی فیکلٹی آف فنڈامینٹلز آف ریلیجن سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔
اخبار کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ایک مقالہ لکھا جس کا عنوان تھا: ”یہودیت، عیسائیت اور اسلام میں مقدس سرزمین“ اور وہ ڈاکٹریٹ کی تیاری کر رہے تھے۔
اسی اخبار کے مطابق ابو عبیدہ کا تعلق اصل میں غزہ کے گاؤں نالیہ سے ہے جس پر اسرائیل نے 1948 میں قبضہ کیا تھا۔
جبکہ اخبار نے دعویٰ کیا کہ وہ آج اطلاعات کے مطابق شمال مشرقی غزہ میں جبالیہ میں رہتے ہیں۔
اسرائیلی اخبار کا دعویٰ ہے کہ 2008 سے 2012 کے درمیان اسرائیل کی جانب سے کئی بار ان کے گھر پر بمباری کی گئی اور ایک بار پھر غزہ کی پٹی میں موجودہ آپریشن میں ان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق آئی ڈی ایف کے عربی زبان کے ترجمان افيخاي ادرعي نے ابو عبیدہ کی شناخت ظاہر کرتے ہوئے لکھا، ’یہ حذیفہ سمیر عبداللہ کلہوت ہے، جو ابو عبیدہ کے نام اور اپنے سرخ کیفیہ کے پیچھے چھپا ہوا ہے‘۔
پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ ’حذیفہ کلہوت تم بے نقاب ہو چکے ہو۔ پردے کو گرانے کا وقت آگیا ہے‘۔
اس سے قبل 2014 میں بھی آئی ڈی ایف نے ابو عبیدہ کی شناخت ظاہر کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
Comments are closed on this story.