بھارتی پارلیمنٹ میں چار افراد گھس گئے، دھویں کے کنستر سے حملہ
بھارتی پارلیمنٹ میں دو نامعلوم افراد نے دھواں چھوڑ دیا،مہمانوں کی گیلری میں موجود ان افراد کو جنہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق نامعلوم افراد مہمانوں کی گیلری میں موجود تھے، انہوں نے اپنے جوتوں سے چھوٹا سا ایک ڈبہ نکالا اور پورے ایوان میں دھواں پھیلا دیا۔
ٹیلی ویژن فوٹیج میں انہیں ایک میز سے دوسری میز پر چھلانگ لگاتے دکھایا گیا ۔
ایوان کے اندر موجود ارکان نےبتایا کہ وہ ’آمریت قبول نہیں کی جائے گی‘ جیسے نعرے لگا رہے تھے۔
اس کے علاوہ پارلیمنٹ کی حدود سے مزید دو افراد کو حراست میں لے لیا گیا، امول نامی ایک شخص کا تعلق مہاراشٹر اور نیلم نامی ایک خاتون کا تعلق بھارتی ریاست ہریانہ سے ہے۔
دو افراد کی شناخت ساگر شرما اور منورنجن ڈی کے طور پر کی گئی ہے۔
ایک طرف جہاں لوک سبھا میں ہنگامہ آرائی جاری تھی وہیں دوسری جانب پارلیمنٹ کے احاطے میں بھی ایک مرد اور ایک عورت نے کنستروں سے رنگین گیس کا چھڑکاؤ کیا اور نعرے لگائے۔ دونوں کی شناخت انمول اور نیلم کے نام سے ہوئی ہے۔
چاروں ملزمان کو پارلیمنٹ میں سیکورٹی کی خلاف ورزی کے بعد حراست میں لیا گیا ہے۔
یہ حملہ دو دہائیوں قبل دہشت گردانہ حملے کی برسی کے موقع پر کیا گیا تھا۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چاروں ایک دوسرے کو جانتے تھے اور سوشل میڈیا پر ایک دوسرے سے رابطے میں رہتے ہوئے انہوں نے منصوبہ بنایا تھا۔
انڈیا ٹوڈے نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ اس سازش میں چھ افراد ملوث تھے۔ دو افراد نے احاطے کے اندر افراتفری مچائی، جب کہ دو افراد نے باہر ہنگامہ آرائی کی۔ دو مشتبہ افراد فی الحال فرار ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔
اخبار نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ دہلی کے باہر سے آنے والے پانچوں افراد گروگرام میں للت جھا کے نام سے ایک شخص کی رہائش گاہ پر اکٹھے ٹھہرے تھے۔ جبکہ پانچ افراد کی شناخت کی تصدیق ہو گئی ہے، چھٹا شخص ابھی تک نامعلوم ہے۔
لوک سبھا میں گھسنے والوں کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں؟
شنکر لال شرما کے بیٹے ساگر شرما میسور کے لوک سبھا ممبر پرتاپ سمہا کے مہمان کے طور پر مہمانوں کی گیلری میں آئے تھے۔
35 سالہ منورنجن ڈی کرناٹک کے میسور کے رہنے والے ہیں۔ انہوں نے بنگلورو کی وویکانند یونیورسٹی سے کمپیوٹر سائنس میں بیچلر آف انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی ہے۔
ساگر شرما اور منورنجن ڈی نے عوامی گیلری سے چیمبر سے چھلانگ لگائی اور جلد ہی پکڑ لیا گیا۔
پارلیمنٹ کے باہر مظاہرہ کرتے ہوئے پکڑی گئی نیلم ہریانہ کے حصار میں ایک پی جی میں رہتی ہیں۔ وہ ہریانہ سول سروسز امتحان کی تیاری کر رہی تھیں۔
دوسری طرف انمول کا تعلق مہاراشٹر کے لاتور ضلع سے ہے۔
انمول، ان چار ملزمان میں سے ایک ہے جنہیں پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔
دہلی پولیس نے کہا کہ نیلم اور انمول کے پاس موبائل فون نہیں تھا۔ ان کے پاس نہ کوئی بیگ تھا اور نہ ہی کوئی شناختی ثبوت۔
ملزمان کا دعویٰ ہے کہ وہ خود پارلیمنٹ پہنچے اور انہوں کسی بھی تنظیم سے وابستگی سے انکار کیا۔
Comments are closed on this story.