بھارتی سپریم کورٹ کا استحقاق نہیں کہ عالمی مسئلے پر فیصلہ کرے، نگراں وزیراعظم
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بھارتی سپریم کورٹ کے مقبوضہ جموں کشمیر کی آزاد حیثیت سے متعلق فیصلے کے رد عمل میں کہا کہ انڈین عدالت کا استحقاق نہیں کہ عالمی مسئلے پر فیصلہ کرے۔ ملک میں امن کیلئے سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر قانون سازی کرنا ہوگی۔
بارہویں قومی بلوچستان ورکشاپ کے موقع پر شرکاء سے بات چیت کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان ، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے، ہرسطح پر کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔
انھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر عالمی مسئلہ ہے، اس لئے اس معاملے پر بھارتی سپریم کورٹ کے پاس فیصلے کا استحقاق نہیں ہے۔
یاد رہے کہ پیر کو بھارت کی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں کشمیر کی آزاد حیثیت سے متعلق بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کو صدارتی حکم کے ذریعے ختم کرنے کے فیصلے کو درست قرار دیا تھا۔
مودی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے جارحانہ اقدام کے چار برس بعد بھارتی سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا جس میں 5 اگست 2019 کے اقدام کو درست قرار دیا۔
انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا کہ ملک میں امن و امان کے لئے ریاست اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھائے گی۔ بزدلانہ کارروائیوں سے فورسز کے حوصلے پست نہیں کئے جاسکتے، دہشتگردوں کو ملک کا امن تباہ نہیں کرنے دیں گے۔ کالعدم تنظیموں کو لائسنس ٹو وائلنس نہیں دے سکتے، کسی کو امن و امان میں خلل ڈالنے نہیں دیں گے۔
ملکی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پائیدار قیام امن سے ہی ملک میں سرمایہ کاری ہوگی، ملک کو معاشی طور پر مضبوط کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ شہریوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ضروری ہے لیکن ہماری اکانومی 80 فیصد ان ڈاکیومنٹڈ ہے، اس لئے ٹیکس نظام میں اصلاحات ضروری ہیں۔
نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ تعلیم کا فروغ حکومت کی ترجیحات میں ہے ، آئی ٹی گریجویٹس کو مارکیٹ کی طلب اور جدید تقاضوں کے مطابق تربیت دینا ہوگا جبکہ احتساب کے عمل سے ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے خواتین کو بااختیار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، معاشی طور پر مضبوط ہونے کے لئے خواتین کو ہر میدان میں بااختیار کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ پنجرہ پل کراچی کوئٹہ اور کوئٹہ خضدار روڈ پرکام جاری ہے، 18ویں ترمیم کے بعد زراعت صوبائی معاملہ ہے، زراعت کی بہتری کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ فلم، ڈرامہ اور تھیٹر کے فروغ کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.