Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ غیر متوقع نہیں تھا، وزیراعظم آزاد کشمیر

بابری مسجد والے معاملے پر بھارت کا اصل چہرہ دیکھ چکے ہیں، چوہدری انوارالحق
شائع 11 دسمبر 2023 11:47pm
فوٹو۔۔۔۔۔ اسکرین گریب
فوٹو۔۔۔۔۔ اسکرین گریب

وزیراعظم آزاد جموں کشمر چوہدری انوارالحق نے کہا کہ بھارت نے غیرقانونی اقدام اٹھایا تھا، بھارتی سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ غیرمتوقع نہیں تھا، بابری مسجد والے معاملے پر بھارت کا اصل چہرہ دیکھ چکے ہیں، یقین ہے یہ مقبوضہ کشمیر سے مسلمان ووٹ نہیں لے سکتے۔

آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما تاج حیدر نے کہا کہ آج پیپلزپارٹی کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی، ہم نے کہا کہ انتخابات میں تاخیرنہ کی جائے، چیف الیکشن کمشنر نے الیکشن میں تاخیر نہ ہونے کی یقین دہانی کروائی۔

تاج حیدر نے کہا کہ ہم نے سوشل میڈیا پر افواہوں سے بھی آگاہ کیا، ہم نے سوشل میڈیا پر افواہوں سے متعلق نوٹس لینے کا کہا، ہم مثبت سوچ لے کر گئے تھے اور تجاویز بھی پیش کیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے بہت ظلم سہا ہے، پیپلزپارٹی پہلے روز سے ہی زیادتیاں سہہ رہی ہے، الیکشن میں تمام جماعتوں کو مہم چلانے کا حق ہونا چاہیئے، انتخابی مہم چلانا ہر جماعت کا آئینی حق ہے۔

تاج حیدر کا مزید کہنا تھا کہ بنیادی انسانی حقوق پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوسکتا، پیپلزپارٹی ہمیشہ بنیادی حقوق کے لیے آواز اٹھاتی رہی ہے، ہمیں ملک میں نیا سیاسی کلچر لانا ہوگا، پرانے طریقے ناکام ہوگئے، سب کا احترام ہونا چاہیئے، کوئی بھی ووٹردوسری پارٹی کےامیدوارکوووٹ نہیں دیتا،

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹرافنان اللہ خان نے کہا کہ 2018 میں ہمیں انتخابی مہم نہیں چلانے دی گئی، کراچی میں مجھ پر بھی بندوق تان لی گئی تھی، الیکشن لڑنے کی اجازت تمام جماعتوں کو ہونی چاہیئے، اگر کوئی کیس ہے تو کیس چلنا چاہیئے۔

افنان اللہ نے کہا کہ دیگرجماعتوں سے ہماری سیٹ ایڈجسمنٹ ہوسکتی ہے، پیپلزپارٹی کے ساتھ بھی سیٹ ایڈجسمنٹ ہوسکتی ہے، چاہتے ہیں کہ 8 فروری کو ہی الیکشن ہوجائے، انتخابات سے متعلق پارٹی میں کوئی ابہام نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ واضح طور پر حکم دے چکی ہے، حکومت ہی نہیں تو ملک کیسے چلے گا، 8 فروری کو ہونے والے انتخابات لیٹ ہیں، انتخابات نومبر میں ہوجانا چاہیئے تھے، ملک میں آئینی بحران والی صورتحال نہیں ہونی چاہیئے، انتخابات نہ ہوئے تو ملک کو نقصان پہنچے گا۔

وزیراعظم آزاد جموں کشمر چوہدری انوارالحق نے کہا کہ بھارت نے غیرقانونی اقدام اٹھایا تھا، آج کا فیصلہ غیرمتوقع نہیں تھا، بابری مسجد والے معاملے پر بھارت کا اصل چہرہ دیکھ چکے ہیں، یقین ہے یہ مقبوضہ کشمیر سے مسلمان ووٹ نہیں لے سکتے۔

مزید پڑھیں

بھارتی سپریم کورٹ نے ’آئینی فراڈ‘ کی حمایت کیسے کی

پاکستان مقبوضہ کشمیر پر بھارتی آئین کی بالادستی قبول نہیں کرتا، وزیر خارجہ

Indian occupied Kashmir

اسلام آباد

سپاٹلایٹ

PM Azad Kashmir

indian supreme court

Munizae Jahangir

Chaudhry Anwarul Haq