Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

کھاد کی ذخیرہ اندوزی سے کسانوں کا استحصال کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا، نگراں وزیراعظم

وفاقی کابینہ کا 13 دسمبر کو اجلاس طلب، 11 نکاتی ایجنڈا جاری
شائع 11 دسمبر 2023 07:50pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ اے پی پی

نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کسانوں کو یوریا کھاد کی حکومتی رعایتی نرخوں پر بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے اور ضلعی انتظامیہ کو کھاد کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھاد کی ذخیرہ اندوزی سے کسانوں کا استحصال کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت ملک میں یوریا کھاد کی طلب و رسد اور قیمت پر ہنگامی جائزہ اجلاس ہوا، جس میں نگراں وفاقی وزراء ڈاکٹر شمشاد اختر، کیپٹن (ر) شاہد اشرف تارڑ، ڈاکٹر کوثر عبدالملک، محمد علی، متعلقہ اعلی حکام اور چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے شرکت کی۔

اجلاس کو ملک میں یوریا کھاد کی حالیہ پیداوار، طلب اور کسانوں کو فراہمی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں یوریا کی پیداواراور سٹاک گندم کی حالیہ فصل کے لیے کافی ہے جبکہ بفر اسٹاک کے لیے 2 لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن یوریا درآمد کی جا رہی ہے جس کی پہلی کھیپ آئندہ ہفتے تک پاکستان پہنچ جائے گی۔

اجلاس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کسانوں کو حکومتی رعایتی قیمتوں پر کھاد کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اقدامات پر بھی بریفنگ دی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبوں کی جانب سے سبسڈی فراہم کرنے کے لیے تمام صوبوں کی کابینہ میں سمریاں جلد منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی۔

اس موقع پر نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ کسانوں کو یوریا کھاد کی حکومتی رعایتی نرخوں پر بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے، ضلعی انتظامیہ کھاد کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف فوری کارروائی کرے، کھاد کی ذخیرہ اندوزی سے کسانوں کا استحصال کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا، یوریا کھاد پر حکومتی سبسڈی کسانوں، جو اس کے صحیح مستحق ہیں تک پہنچائی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ترجیحی بنیادوں پر یوریا کی بلا تعطل فراہمی کے لیے لائحہ عمل بنا کر فوری طور پر پیش کیا جائے، وزارت صنعت اور وزارت غذائی تحفظ صوبائی حکومتوں کو یوریا کھاد کی پیداوار اور رسد کے اعدادوشمار فراہم کرکے کھاد کی ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لیے کارروائیوں میں معاونت یقینی بنائے، صوبائی سرحدوں پر کھاد کی نقل وحمل کی نگرانی کی جائے اور وہ کھاد جو صوبائی ضرورت کو پوری کرنے کے لیے ہو، اس میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔

نگراں وزیراعظم نے مزید کہا کہ یوریا کھاد پر سبسڈی کا بوجھ تمام صوبے اپنی اپنی کھپت کے تناسب سے اٹھائیں، فصل کی بوائی کے دوران یوریا کھاد کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے صوبوں اور متعلقہ صنعت سے مشاورت سے ایک جامع فریم ورک مرتب کرکے پیش کیا جائے۔

نگراں وزیر اعظم نے تمام متعلقہ اداروں کو کھاد کی رعایتی قیمت پر فراہمی یقینی بنا کر رپورٹ کل تک پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

وفاقی کابینہ کا اجلاس 13 دسمبر کو طلب، 11 نکاتی ایجنڈا جاری

دوسری جانب نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے وفاقی کابینہ کا 13 دسمبر کو اجلاس طلب کرلیا۔

وفاقی کابینہ کے 13 دسمبر کو اسلام آباد میں طلب کیے گئے اجلاس کا 11 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا۔

ایجنڈے کے مطابق ایم ڈی نیشنل ٹیلی کمیونیکشن کارپوریشن کو ہٹانے کی منظوری ایجنڈا میں شامل ہے۔

پاکستان اور گیمبیا کے درمیان خارجہ سطح پر سیاسی مشاورت کی مفاہمتی یاداشت کی منظوری دی جائے گی، اجلاس کے دوران وزارت داخلہ افغانیوں کے انخلاء پر بریفنگ دے گی۔

اس کے علاوہ کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی کے ایم ڈی کی تقرری شامل ہے، جبکہ پی ایم ڈی سی ایکٹ 2022 کے تحت میڈیکل کالجز کو تسلیم کرنے کی منظوری دینے کے علاوہ نیشنل اسپیس پالیسی کی منظوری ایجنڈا میں شامل ہے۔

اسلام آباد

Caretaker prime minister

anwar ul haq kakar

Caretaker Prime Minister Anwar ul Haq Kakar

Caretaker Prime Minister Anwaar ul Haq Kakar

PM KAKAR

caretaker federal cabinate

PM ANWAR UL HAQ KAKAR