کرک پلاسٹک بیگ گیس حادثے میں ہلاکت، مظاہرین نے گیس کمپنی کا دروازہ بند کردیا
کرک کے علاقے ٹیری عیسک خماری میں گزشتہ روز گیس سے بھرا پلاسٹک بیگ پھٹنے سے 24 بچوں کے زخمی اور ایک کے جاں بحق ہونے کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔
مظاہرین نے کرک میں گیس کی عدم دستیابی پر احتجاج کیا گیس پیدواری کمپنی مول کے گیٹ کو بند کردیا۔
مظاہرین نے لاشوں کے ہمراہ احتجاج کیا اور مکوڑی پلانٹ سے تیل کی ترسیل بند کردی۔
خیال رہے کہ ضلع کرک کی تحصیل بانڈہ داؤد شاہ کے علاقے عیسک خماری اور ملحقہ دیہات کے عوام گیس کی سہولت سے محروم ہیں۔
انتظامیہ نے ٹیری اور مضافاتی علاقوں سے گیس کنکنشن گزشتہ 8 سال سے منقطع کئے ہوئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے اگرچہ لفافوں کے زریعہ گیس اسٹوریج پر دفعہ 144 نافذ کی ہوئی ہے، مگر تمام کوشیش بے سود ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ ہمارے مطالبات کو پورا کریں، اور ہمیں قانونی گیس دی جائے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ مطالبات پورا نہ ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ تمام تر حالات و واقعات کی ذمہ دار ضلعی انتظامیہ اور منتخب نمائندوں سمیت سوئی نادرن ہے۔
سابق ڈسٹرکٹ کونسلر انتخاب عالم کا کہنا ہے کہ گیس نہ ہونے کی وجہ سے عوام لفافوں کے زریعہ گیس بھروانے پر مجبور ہے۔
Comments are closed on this story.