مقبوضہ کشمیر پر بھارت کی نئی قانون سازی کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پربھارت کی نئی قانون سازی کو پاکستان مسترد کرتا ہے، جموں کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے۔
اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر پر بھارت کی نئی قانون سازی کو مسترد کرتا ہے، نئی قانون سازی بھارتی غیرقانونی قبضے کو طول دینا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امیت شاہ کے بیان کو مسترد کیا ہے، حقیقت یہ ہے کہ تاریخ کو رد نہیں کیا جا سکتا، جموں کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ڈاکٹرعافیہ کو ہراساں کرنے کا معاملہ امریکی محکمہ خارجہ کےسامنےاٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم نے ڈاکٹرعافیہ معاملے کی تحقیقیات کرانے کا کہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت کی سخت مذمت کرتے ہیں،اسرائیل حمایت والے ممالک اسرائیل کو بربریت سے روکیں، پاکستان نے سیکریٹری جنرل کے بیان کا خیرمقدم کیا ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ امریکا جانے والے افغانیوں کی فہرست امریکی سفارت خانہ سے ملی ہے، افغانیوں کی روانگی کے میکانزم پر مشاورت جاری ہے۔ دہشت گردی پر امریکی رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں، امریکی رپورٹ زمینی حقائق کے منافی ہے.
ترجمان نے بتایا کہ چمن بارڈر پر بندش ہے ارو طورخم بارڈر کھول دیا گیا ہے، پاک افغان بارڈر آمد و رفت صرف ویزا کے ذریعے ہوگی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ سابق معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر پر برطانیہ میں مبینہ تشدد میں حکومتی اداروں کا کوئی کردار نہیں، برطانوی حکومت کی معلومات کا خیر مقدم کریں گے۔
Comments are closed on this story.