پرفیکٹ ایسپریسو خود بنائیں، سائنسدانوں نے مزیدارکافی بنانے کا نیا طریقہ ڈھونڈ نکالا
کافی کے شوقین افراد کوجب تک ’پرفیکٹ ایسپریسو‘ نہ ملے تو انہیں تسکین نہیں ملتی، اس مقصد کیلئے وہ زیادہ تر کافی شاپس کا رُخ کرتے ہیں۔
لیکن سائسندانوں نے شوقین افراد کیلئے ایسریسو بنانے کا ایک نیا طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے جس کے تحت وہ عمدہ ایسپریسو گھر ہی میں تیار کرسکتے ہیں۔
سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے کافی کومزیدار بنانے والے خفیہ جُزو کا سراغ لگا لیا ہے۔
محققین نے دریافت کیا ہے کہ کافی بینز کو پیسنے سے پہلے اس میں شامل کیا جانے والا پانی ایسپریسو کافی کو زیادہ ذائقہ دار بناتا ہے۔
جب کافی بینز کو پیسا جاتا ہے تو ان بینز کے درمیان رگڑ بجلی پیدا کرتی ہے، جس کے سبب گرائنڈر میں ذرات جمع ہوتے ہیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس عمل میں پانی شامل کرنے سے پیدا ہونے والی بجلی کم ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں کافی کاذائقہ زیادہ مزیدار اور اسٹرونگ ہوتا ہے۔
سائنس دانوں نے کافی بینز کو پیسنے کے مختلف طریقوں میں پانی ملاتے ہوئے ایسپریسو بنانے کے طریقوں میں بھی تبدیلیاں دریافت کی ہیں۔
یونیورسٹی آف اوریگون میں کیمسٹری کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کرسٹوفر ہینڈن کا کہنا ہے کہ ’پانی نہ صرف جامد بجلی(static electricity) کو کم کرتا ہے بلکہ پیستے وقت گندگی کو بھی کم کرتا ہے۔ یہ عمل مشروبات کی شدت اور ممکنہ طور پر ذائقوں تک رسائی حاصل کرنے کی صلاحیت پر بھی بڑا اثر ڈال سکتا ہے‘۔
’جرنل میٹر‘ میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ بجلی کافی کے ذائقے کو کس طرح متاثر کرتی ہے۔ محققین نے آتش فشاں کے ماہرین کے ساتھ مل کر آتش فشاں پھٹنے کے دوران متعلقہ سرگرمی کا بھی جائزہ لیا۔
پورٹ لینڈ اسٹیٹ یونیورسٹی میں الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ کے اسسٹنٹ پروفیسر جوشوا مینڈیز ہارپر کا کہنا ہے کہ ’آتش فشاں پھٹنے کے دوران میگما چھوٹے ذرات میں ٹوٹ جاتا ہے جو آتش فشاں سے نکلتے ہیں۔ یہ ذرات ایک دوسرے کے خلاف رگڑ رہے ہیں اور بجلی پیدا کرنے کے مقام تک چارج ہو رہے ہیں‘۔
یہ ایک طریقے سے کافی بینز کو پیسنے کے مترادف ہے، جہاں آپ ان بینز کو لے رہے ہیں اور انہیں باریک پاؤڈر کی شکل دے رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.