سکھ رہنما قتل کی بھارتی سازش کو بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں، دہلی کینیڈا سے بھی تعاون کرے، امریکا
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ ان کا ملک امریکی سرزمین پر سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش میں بھارتی عہدیدار کے ملوث ہونے کے الزامات کو ’بہت سنجیدگی‘ سے لے رہا ہے۔
پریس بریفنگ کے دوران ملر نے کہا کہ بھارت نے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اورامریکا نتائج کا انتظار کرے گا۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ، ’ یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا جاری معاملہ ہے اور جب ڈی او جے (امریکی محکمہ انصاف) عدالت میں مقدمہ پیش کر رہا ہو تو میرے لیے تبصرہ کرنانامناسب ہوگا۔ ہم نے اس حکومت کی اعلیٰ ترین سطح پر یہ بات نوٹ کی ہے کہ وزیر خارجہ نے براہ راست اپنے غیر ملکی ہم منصب کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا ہے کہ ہم اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں’۔
ملر کا کہنا تھا کہ، ’انہوں (بھارت ) نے ہم سے کہا کہ وہ جانچ کریں گے۔ انہوں نے عوامی طور پر تحقیقات کا اعلان کیا ہے اور ہم تحقیقات کے نتائج دیکھنے کا انتظار کریں گے۔ یہ ایک ایسی چیز ہے جسے ہم بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں‘۔
ملر نے جون میں کینیڈا میں قتل کیے جانے والے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کی کینیڈین تحقیقات کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر بھی تبصرہ کیا۔
امریکی محکمہ انصاف کے ساتھ بھارتی حکومت کے تعاون پر ان کے اعتماد سے متعلق پوچھے جانے پر میتھیو ملر نے کہا، ’ہم نے زور دیا ہے کہ وہ کینیڈین تحقیقات میں تعاون کریں۔ جہاں تک ان کی اپنی تحقیقات کا تعلق ہے،ہم اس تحقیقات کے نتائج دیکھنے کے منتظر ہیں، اورمیں تحقیقات مکمل ہونے سے پہلے کوئی اندازہ نہیں لگارہا ہوں‘۔
گزشتہ ہفتے امریکی محکمہ انصاف نے 52 سالہ بھارتی شہری نکھل گپتا پر گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش میں ملوث ہونے پر فرد جرم عائد کی تھی۔
’کیا مودی حکومت نتائج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے؟ ، قتل کی سازش پر گرپتونت سنگھ کا سوال
امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں عدالتی دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ مئی 2023 میں ایک بھارتی سرکاری ملازم (”سی سی-1“) نے نکھل گپتا سمیت دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر ہندوستان اور دیگر جگہوں پر کام کرتے ہوئے ایک وکیل اور سیاسی کارکن (سکھ رہنما گرپتونت سنگھ) کو امریکی سرزمین پر قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی جو نیویارک شہر میں مقیم بھارتی نژاد امریکی شہری ہیں۔
چارج شیٹ میں کہا گیا کہ ”سی سی-1“ ایک ہندوستانی سرکاری ایجنسی کا ملازم ہے جس نے مختلف ’سیکیورٹی مینجمنٹ‘ اور ’انٹیلی جنس‘ میں ذمہ داریوں کے ساتھ ’سینئر فیلڈ آفیسر‘ کے طور پر کام کیا ہے اور ’بیٹل کامبیٹ‘ اور ’ہتھیاروں‘ کی تربیت لی ہے۔
Comments are closed on this story.