سائفر کیس: پراسیکیوٹر کو آئندہ سماعت پر عمومی یا خصوصی حکومتی حکم نامہ پیش کرنے کا حکم
آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت نے سائفر کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، جس میں عدالت نے پراسیکیوٹر کو آئندہ سماعت پر حکومت کی جانب سے عمومی یا خصوصی حکم نامہ پیش کرنے کا حکم جاری کردیا۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے نقول فراہم کرنے کی سماعت کا خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے 4 صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کیا۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ دوران سماعت میڈیا اور دیگر افراد کمرہ عدالت میں موجود رہے، سماعت کے دوران عدالت نے سی آر پی سی کی دفعہ 352 کے تمام تقاضے پورے کیے گئے، وکیل صفائی کے مطابق حکومتی حکم نامے کی عدم موجودگی میں سائفر کیس کا ٹرائل عدالت کا دائرہ اختیار نہیں۔
عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ پراسیکیوٹر کے مطابق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعہ 13، 6 میں حکومتی حکم نامے کو ضروری قرار نہیں دیا گیا، اس حوالے سے حکومتی نوٹیفکیشن بھی عدالت میں پیش کیا جاسکتا ہے، تاہم پراسیکیوٹر کو آئندہ سماعت پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعہ 13، 6 کے تحت حکومت کی جانب سے عمومی یا خصوصی حکم نامہ پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔
مزید پڑھیں
سائفر کیس میں عمران خان کا جیل ٹرائل ہی ہوگا، سماعت چار ہفتے میں مکمل کرنے کا عندیہ
عمران خان اور فواد چوہدری کا اڈیالہ جیل میں ٹرائل ہو گا یا نہیں؟ محفوظ فیصلہ کل سنایا جائے گا
سابق چئیرمین پی ٹی آئی کی نااہلیت سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ
تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ چالان کی نقول وصول کرتے ہوئے ملزمان کی جانب سے کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں کیا گیا، آئندہ سماعت 12 دسمبر 2023 کو ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
Comments are closed on this story.