Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

صدر نے داؤدی بوہرہ برادری کے سربراہ کو نشان پاکستان کے اعزاز سے نوازا

تعلیم کے فروغ ، صحت ، ماحولیاتی اور سماجی تحفظ کے شعبوں میں خدمات کا اعتراف
شائع 05 دسمبر 2023 05:23pm

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان سمیت دنیا کےمختلف حصوں میں تعلیم کے فروغ ، صحت ، ماحولیاتی اور سماجی تحفظ کے شعبوں میں خدمات پر داؤدی بوہرہ برادری کے داعی و سربراہ ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین کو نشان پاکستان کا اعزاز دیا۔

منگل کو ایوان صدر میں اس حوالے سے پر وقار تقریب منعقد ہوئی۔ نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی ، نگران وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر انیق احمد ، گورنر سندھ کامران احمد ٹیسوری اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز تقریب میں شریک تھے۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے داؤدی بوہرہ برادری کے داعی و سربراہ ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین کو نشان پاکستان سے نوازا۔ تقریب میں شرکا کو بتایا گیا کہ ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین داؤدی بوہرہ کمیونٹی کے 53 ویں داعی اور سربراہ ہیں۔

ان کے پیروکار تمام براعظموں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ ان کے پیروکاروں کی ایک بڑی تعداد پاکستانی شہریوں کی بھی ہے۔ شرکا کو بتایا گیا کہ ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین پاکستان کے لیے خصوصی احترام کے ساتھ امن، ہم آہنگی اور خیر سگالی کے حامی ہیں۔

ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین نے دنیا کے مختلف حصوں میں تعلیم کے فروغ کے لیے نمایاں کوششیں کیں۔ انہوں نے جامعہ کراچی میں اسکول آف لا کی عمارت میں اپنا حصہ ڈالا ، پاکستان میں ایک جدید ترین یونیورسٹی کے قیام کا منصوبہ بھی شروع کیا ، صحت کی دیکھ بھال کے متعدد ادارے کام کر رہے ہیں، جو لوگوں کو معیاری علاج معالجہ کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ نارتھ ناظم آباد کراچی میں سیفی اسپتال میں جدید طبی سہولیات کے ساتھ کارڈیک ونگ زیر تعمیر ہے۔ صرف گزشتہ چند سال میں پاکستان کے مختلف حصوں میں ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین کے پیروکاروں کی جانب سےایک لاکھ سے زیادہ درخت لگائے گئے۔ لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں مدد کے لیے ”پروجیکٹ رائز“ کے نام سے ایک عالمی اقدام شروع کیا گیا۔

پروجیکٹ رائز کے ترقی کے پروگرام صحت کی دیکھ بھال، غذائیت، صفائی ستھرائی ، حفظان صحت، ماحولیاتی ذمہ داری ، تحفظ اور تعلیم سمیت متعدد شعبوں پر محیط ہیں۔ ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین نے اپنے پیروکاروں پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں فعال کردار ادا کریں اور ملک میں کاروباری مواقع تلاش کریں۔

انہوں نے اپنے پیروکاروں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی زندگیاں قرآن مجید کی تعلیمات کی روشنی میں گزاریں۔ ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین نے داؤدی بوہرہ کمیونٹی کے اندر خوراک کے عدم تحفظ کے مسئلے کو حل کیا ہے جس کے ذریعے ہر گاؤں، قصبے یا شہر میں جہاں وہ رہتے ہیں، فیض الموائد کے زیر اہتمام ایک مشترکہ باورچی خانہ قائم کیا گیا ہے۔

پاکستان کے مختلف شہروں میں ایف ایم بی کمیونٹی کچن سے روزانہ 7000 سے زیادہ خاندان مستفید ہوتے ہیں۔ روحانی رہنمائی اور سماجی خدمات کے میدان میں پاکستان کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں صدر مملکت نے ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین کو ”نشانِ پاکستان“ عطا کیا۔

President Arif Alvi

dawoodi bohra jamaat

syedna mufaddal saifuddin