90 افراد کے گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گروہ کے 4 ارکان گرفتار
پنجاب میں گردوں کی غیر قانونی ٹرانسپلانٹ کا ایک اور گروہ سامنے آگیا۔ جس کے چار ارکان کو گرفتار کرلیا گیا، گروہ اب تک 90 افراد کے گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری کرچکا ہے۔
پولیس کے مطابق گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گروہ کے کارندوں کو ستوکتلہ سے گرفتار کیا گیا لیکن مرکزی ملزم ڈاکٹرعادل گرفتار نہ ہوسکا۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش گرفتار ملزمان نے بتایا کہ انہوں نے اب تک 90 افراد کو ڈاکٹر عادل کے حوالے کیا جس نے ان افراد کے گردے نکال کر ایک گردہ 25 سے 50 لاکھ روپے میں فروخت کیا، جبکہ متاثرہ شخص کو صرف دو لاکھ روپے دیئے جاتے تھے۔
ملزمان نے دوران تفتیش مزید بتایا کہ ڈاکٹر عادل لوگوں کے گردے اسلام آباد میں ایک فارم ہاؤس پر جا کر نکالتا تھا، ان تمام افراد کو نوکری اور پیسوں کا لالچ دیکر میڈیکل ٹیسٹ کیلئے بلوایا جاتا اور پھر بے ہوش کرکے بغیر بتائے ان کے گردے نکال لیے جاتے تھے۔
خیال رہے کہ اسی طرح کا ایک اور گروہ پولیس نے رواں سال اکتوبر میں گرفتار کیا تھا، پولیس کے مطابق گروہ کا سرغنہ سرجن ڈاکٹر فواد ممتاز 300 سے زائد گردوں کے غیرقانونی ٹرانسپلانٹ میں ملوث تھا۔
اس غیر قانونی دھندے میں ملوث ڈاکٹر فواد پہلے بھی چار مرتبہ گرفتار ہوا لیکن ضمانت پر رہا ہوتا رہا۔ ڈاکٹر فواد اور اس کے گروہ کے خلاف کئی شہروں میں مقدمات درج ہوئے۔ اس کے خلاف آخری مقدمہ ٹیکسلا میں درج کیا گیا تھا، جہاں پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی اور مقامی پولیس کی مشترکہ ٹیم نے مارچ میں چھاپے کے دوران ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکس سمیت 6 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا۔
Comments are closed on this story.