کراچی : نجی پورٹ انتظامیہ کے ملکیتی 6 شپ بارجز کی غیر شفاف طریقے سے فروخت کا انکشاف
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اینٹی کرپشن سرکل کراچی نے غیرقانونی شپ بریکنگ کے خلاف بڑی کارروائی کی۔ این او سی کے بغیر شپ بارجز کی اسکریپنگ بریکنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ٹیم نے کراچی کے نجی پورٹ ٹرمینل پر چھاپہ مارا، جہاں نجی پورٹ انتظامیہ کے ملکیتی 6 شپ بارجز کی غیر شفاف طریقے سے فروخت کا انکشاف ہوا۔
ایف آئی اے ترجمان نے مزید بتایا کہ غیر ملکی نجی پورٹ انتظامیہ نے مذکورہ بارجز چھبیس کروڑ پچاس لاکھ روپے میں مقامی افراد کو فروخت کئے، خرید و فروخت میں شفافیت کو نذر انداز کرتے ہوئے مکمل ادائیگی بذریعہ کیش کئے جانے کا انکشاف ہوا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ نجی پورٹ انتظامیہ کا کسٹم ٹیکسز اور متعلقہ اداروں کی این او سی کے بغیر مذکورہ شپ بارجز کی اسکریپنگ بریکنگ کرنے کا بھی انکشاف ہوا۔
چھاپے کے دوران 4 شپ بارجز کی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کٹنگ بریکنگ کا عمل جاری تھا، 2 شپ بارجز کو پہلے ہی مُکمل اِسکریپ کرنے کے بعد شیر شَاہ کَباڑی مارکیٹ میں فروخت کیا جَاچُکا ہے۔
ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی میں انکوائری نمبر 86/2023 رجسٹرڈ ہے، انکوائری میں نجی پورٹ ٹرمینل انتظامیہ اور دیگر متعلقہ پورٹ اداروں کے کردار کا تعین کیا جائے گا، انکوائری مکمل ہونے تک بارجز کی اسکریپنگ بریکنگ کا عمل معطل کروا دیا گیا۔
Comments are closed on this story.