Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

پاکستانیوں سے شادی کرنیوالے افغان باشندوں کی بیدخلی رکنے کا امکان، پی او کارڈ جاری کرنے کا حکم

109 افغان باشندوں کی درخواستیں منظور
اپ ڈیٹ 01 دسمبر 2023 06:28pm
فوٹو:فائل
فوٹو:فائل

پشاور ہائی کورٹ نے پاکستانیوں سے شادی کرنے والے افغان باشندوں کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے انہیں پاکستان اوریجن کارڈ جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

پشاور ہائی کورٹ میں پاکستانیوں سے شادی کرنے والے افغان باشندوں کی پی او سی کے لیے کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس ارشد علی اور جسٹس وقار احمد نے سماعت کی۔

درخواست گزار کی جانب سے سیف اللہ محب کاکاخیل ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف پیش کیا کہ پی او سی کارڈ کے ذریعے کوئی بھی غیر ملکی پاکستانی شہری کے تمام حقوق حاصل کرسکتا ہے۔ تاہم اس کارڈ کا حامل شخص پاسپورٹ نہیں بنوا سکتا اور ووٹ نہیں ڈال سکتا۔

مزید پڑھیں:

افغان خاتون کی پاکستانی شہریت سے متعلق کیس میں وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب

سپریم کورٹ نے افغان شہری کی پاکستان سے بے دخلی روک دی

افغانوں سے پاکستانی خواتین کی شادی: پشاور ہائیکورٹ کا پی او سی کارڈ جاری کرنے کا حکم

پشاور ہائیکورٹ نے 109 افغان باشندوں کی درخواستیں منظور کرلیں اور ان تمام 109 افغان باشندوں کو پاکستان اوریجن کارڈ جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

اقوام متحدہ معاہدوں کے تحت مہاجرین کو تحفظ حاصل، پاکستان پابند ہے

واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ میں بھی جسٹس سردارطارق مسعود کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے غیر قانونی افغان شہریوں کی بے دخلی کیس کی سماعت کی، بینچ میں جسٹس یحیٰ آفریدی اور جسٹس عائشہ ملک بھی شامل تھے۔

درخواست گزار فرحت اللہ بابر نے موقف اپنایا کہ نگراں حکومت کے پاس غیر قانونی شہریوں کی بے دخلی کا مینڈیٹ نہیں، جن افغان شہریوں کو بے دخل کیا جا رہا ہے وہ سیاسی پناہ کی درخواستیں دے چُکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس عدالت کے پاس شہریوں کے حقوق کے تحفظ کا اختیار ہے، آرٹیکل 4،9 ،10 اے اورآرٹیکل 25 کے تحت بنیادی انسانی حقوق متاثر ہوئے ہیں۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ 40 سال سے جو لوگ یہاں رہ رہے ہیں کیا وہ یہاں ہی رہیں اس پرعدالت کی معاونت کریں۔

جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ اقوام متحدہ کے معاہدے مہاجرین کے حقوق کو تحفظ دیتے ہیں، پاکستان اقوام متحدہ کے ان معاہدوں کا پابند ہے۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت، ایپکس کمیٹی سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔

نادرا کو 5 کیسز میں پی او سی کارڈ جاری کرنے کا حکم

17 نومبر کو پشاور ہائیکورٹ میں افغان شہریوں سے شادی کرنے والی 35 پاکستانی خواتین کے کیسز کی سماعت ہوئی تھی، جسٹس ارشد علی اور جسٹس وقار احمد نے سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پی او سی کارڈ کے ذریعے کوئی بھی غیرملکی پاکستانی شہری کے تمام حقوق حاصل کرسکتا ہے، پی او سی کارڈ کا حامل شخص پاسپورٹ اور ووٹ نہیں ڈال سکتا۔

وکیل درخواست گزار نے مزید کہا کہ نادرا افغانوں سے متعلق کارڈ دینے کے اپنے قوانین پر عمل نہیں کررہا، نادرا کا یہ اقدام وزارت داخلہ کے مؤقف کے مطابق نہیں، افغان باشنوں کو پی او آر اور اے سی سی کارڈ جاری کیے گئے ہیں،

پشاور ہائیکورٹ نے نادرا کو 5 کیسز میں پی او سی کارڈ جاری کرنے پرعملدرآمد کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت عالیہ نے دیگر 120 کیسز کو اکھٹا کرکے سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کردی تھی۔

Peshawar High Court

Illegal Afghan Immigrants

Pakistan Origin Card