لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں بڑے پیمانے پر ایچ آئی وی پھیلنے کا انکشاف
لاڑکانہ کی تحصیل رتو ڈیرو میں بڑے پیمانے پر ایچ آئی وی (ایڈز) پھیلنے کا انکشاف ہوا ہے، بروقت اقدامات اور ذمہ داروں کےخلاف کارروائی نہ ہونے کے باعث علاقے میں اب بھی کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر عمران اکبر کا کہنا ہے کہ مرض اب بھی تیزی سے پھیل رہا ہے، اب تک چار ہزار سے زائد افراد ایچ آئی وی سے متاثر ہوچکے ہیں۔
یکم دسمبر کو ایڈز کا عالمی دن منایا جاتا ہے اور اس سال اس دن کے لیے عنوان ”کمیونٹیز کو قیادت کرنے دیں“ منتخب کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 23 اپریل 2019 کو رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز پھیلنے کے کیسز کی رپورٹ میڈیا پر سامنے آئی۔
نجی اسپتال کے ڈاکٹر عمران اکبر نے بخار میں مبتلا بچوں کے صحتیاب نہ ہونے پر مختلف ٹیسٹ کروائے تو بچوں میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی۔
ملک بھر میں خبر پھیلنے پر محکمہ صحت کے حکام نے نوٹس لیا، اور پھر وسیع پیمانے پر اسکریننگ کا عمل شروع کیا گیا۔ جس میں 400 سے زائد افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی۔
انچارج ایچ آئی وی ٹریٹمنٹ سپورٹ سینٹر، رتوڈیرو ڈاکٹر شاہدہ کا کہنا ہے کہ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اتائی ڈاکٹرز نے ایک ہی سرنج سے کئی افراد کو انجکشن لگائے، جس کے باعث مرض پھیلتا گیا۔
ڈاکٹر شاہدہ کے مطابق ڈیڑھ سو خواتین کے یہاں پیدا ہونے والے بچوں میں ایچ آئی وی نیگیٹو رپورٹ ہوا جو خوش آئند ہے۔
بظاہر دیکھا گیا کہ بڑے سانحہ کے بعد وقتی طور پر تو حکومت کی جانب سے اقدامات اٹھائے گئے مگر ذمہ داروں کےخلاف آج تک کوئی کارروائی نہ ہوسکی۔
سندھ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق لاڑکانہ میں اس وقت 2910 افراد ایچ آئی وی میں مبتلا ہیں، جو بظاہر حکومت کی عدم سنجیدگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
رتوڈیرو میں ایچ آئی وی مریضوں کی شکایات فوری حکومتی توجہ کی منتظر ہے تاکہ موذی مرض میں مبتلا مریض اور ان کے گھر والوں کی زندگی آسان بنائی جا سکے۔
Comments are closed on this story.