ملک میں عام انتخابات ملتوی کیے جائیں، الیکشن کمیشن میں درخواست دائر
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں ملک میں عام انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست دائر کردی گئی۔
ایڈووکیٹ فاطمہ نذر نے الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرائی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں عام انتخابات ملتوی کیے جائیں کیوں کہ عام انتخابات کی تاریخ دئیے جانے کے بعد سے بلوچستان میں سیکورٹی صورتحال نازک ہے اور موجودہ صورتحال میں مطلوبہ ٹرن آوٹ ملنا ممکن نہیں ہے۔
درخواست کے متن میں کہا گیا کہ مکران ڈویژن میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، دیہاڑی دار مزدوروں کے قتل، ٹارگٹ کلنگ، آئی ای ڈی بلاسٹ اور خودکش حملوں کی لہر بڑھی ہے۔
درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ کیچ اور گوادر میں گزشتہ تین ماہ کے دوران 61 دہش گردی کے واقعات میں 32 زندگیوں کے چراغ گل ہوئے، بلوچستان میں بیشتر آبادی کو آمدرافت میں بھی مسائل کا سامنا ہے، موجودہ صورتحال میں مطلوبہ ٹرن آوٹ ملنا ممکن نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن میں قلعہ سیف اللہ میں عام انتخابات التواء کیلئے دارخوست دائر
دوسری جانب الیکشن کمیشن میں قلعہ سیف اللہ میں عام انتخابات التواء کے لیے دارخوست دائر کردی گئی۔
الیکشن کمیشن میں قلعہ سیف اللہ میں عام انتخابات التواء کے لیے دارخوست دائر کردی گئی، جو قلعہ سیف اللہ کے شہری نے وکیل کے ذریعے درخوست دائر کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ملک کے کچھ اضلاع فروری میں شدید برفباری کی لپٹ میں ہوں گے، برفباری کے باعث نظام زندگی مئی تک مفلوج ہوجاتی ہے، سرد اضلاع کے باسیوں کے لیے ووٹنگ کے لیے یکساں مواقع فراہم کیے جائیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے برفباری والے علاقوں میں عام انتخابات کو مناسب وقت تک ملتوی کیا جائے۔
الیکشن کمیشن نے حتمی حلقہ بندیوں کی منظوری دے دی
ادھر الیکشن کمیشن نے حتمی حلقہ بندیوں کی منظوری دے دی، قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی نئی حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت کل ہوگی، 8 فروری 2024 عام انتخابات کے لیے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں ۔
الیکشن کمیشن نے حتمی حلقہ بندیوں کی منظوری دے دی، حتمی حلقہ بندیوں کی اشاعت جمعرات کو ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیوں پر دائر ایک ہزار 324 اعتراضات نمٹائے، نئے حلقے نئی مردم شماری کے تحت بنائے گئے ہیں، جن میں قومی اسمبلی کے 266، پنجاب 297، سندھ 130، خیبرپختونخوا 115 اوربلوچستان کے 51 حلقے شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن کی انتخابات 2024 کے لیے تیاریاں زور شور سے جاری ہیں، حلقہ بندیوں کی منظوری کے بعد حتمی انتخابی فہرستوں کی چھپائی، انتخابی مواد کی خریداری سمیت دیگرضروری انتظامات کوحتمی شکل دی جارہی ہے۔
ریجنل مانیٹرنگ کوآرڈینیٹرز کی تعیناتی اور ٹریننگ کا عمل جاری ہے، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران ،ریٹرننگ افسران اورپولنگ عملے کی تربیت کے لیے بھی جامع پلان ہے۔
الیکشن کمیشن نے قیام امن کے لیے وزارت داخلہ کومسلح افواج کی تعیناتی کے لیے خط ارسال کیا ہے۔
Comments are closed on this story.