جسمانی، مردانہ کمزوری اور زخموں کو ٹھیک کرنے والا ’شیطان کا درخت‘
انسان اور جانور دونوں ہی صدیوں سے پودوں میں بیماریوں کا علاج تلاش کرتے آئے ہیں، قدرت نے کئی پودوں کو اس طرح ڈیزائن کیا ہے کہ ان میں متعدد بیماریاں کے علاج نکل آتے ہیں۔
سائنسدان آج بھی لاعلاج بیماریوں کے علاج کیلئے جنگلوں میں بھٹکتے پھر رہے ہیں۔ جہاں ان کا سامنا ایسے انوکھے درختوں اور پودوں سے ہوچکا ہے جنہوں نے طب کی دنیا ممیں انقلاب برپا کیا ہے۔
ایسے ہی ایک عجیب درخت نے سائنسدانوں کو حیران کردیا ہے۔
اس درخت کو شیطان کا درخت (Devil’s Tree) کہا جاتا ہے، جس کا انگریزی نام ”بلیک بورڈ ٹری“ اور سائنسی نام ”ایلسٹونیا اسکولارس“ (Alstonia scholaris) ہے۔
یہ پودا کئی آیوروید، سدھا اور یوانانی ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے۔
اس پودے میں دسمبر سے مارچ تک پھول آتے ہیں اور اس سے لوگ بہت سے فوائد حاصل کرتے ہیں۔
اس پودے سے چھوٹے چھوٹے ہرے اور سفید رنگ کے پھول نکلتے ہیں۔
پودے کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں سے تیز اور ایک خاص خوشبو آتی ہے۔
یہ پودا جسم اور مردانہ کمزوری میں فائدہ پہنچانے کے علاوہ کھلے زخموں کو بھی ٹھیک کرنے کیلئے جانا جاتا ہے۔
یہ درخت جنوبی چین، ٹراپیکل ایشیاء ایشیا اور آسٹریلیا میں یہ ایک عام سجاوٹی پودا ہے۔
رہی یہ بات کہ اسے ”شیطان کا درخت“ کیوں کہا جاتا ہے؟ تو اس کی وجہ یہ ہے کہ دیکھنے میں یہ درخت کافی خوفناک لگتا ہے، اور پرانے زمانے میں لوگوں کا ماننا تھا کہ اس درخت میں آسیب ہوتا ہے، جو درخت کے نیچے سونے والے انسان کو متاثر کرسکتا ہے۔
Comments are closed on this story.