آصف زرداری اور بلاول بھٹو کوئٹہ پہنچ گئے، کل جلسے سے خطاب کریں گے
پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کوئٹہ پہنچ گئے جہاں پارٹی کے بلوچستان کے رہنماؤں نے دونوں لیڈروں کا استقبال کیا۔
پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کوئٹہ پہنچ گئے۔
سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کا پیپلز پارٹی بلوچستان کے رہنماؤں نے استقبال کیا۔
آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کا استقبال کرنے والوں میں چنگیز جمالی، روزی خان کاکڑ، سردار ثنااللہ زہری، عبدالقادر بلوچ، علی مدد جتک، صابر بلوچ، چوہدری یاسین، سردار عمر گورگیج اور دیگر رہنما شامل تھے۔
سابق صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کل ایوب اسٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے
علاوہ ازیں سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سے بھی خطاب کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری پیپلزپارٹی بلوچستان کی مختلف تنظیموں کے عہدیداران کے وفود سے بھی ملاقات کریں گے۔
بلوچستان کے دورے میں صدر آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ نیر بخاری، سلیم مانڈوی والا، شرجیل میمن و دیگر بھی موجود ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت نے کوئٹہ میں ڈیرے ڈال لیے
دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت نے کوئٹہ میں ڈیرے ڈال لیے، کل پیپلزپارٹی کے 56 ویں یوم تاسیس کا جلسہ کوئٹہ میں ہوگا۔
مسلم لیگ (ن) کے بعد پیپلزپارٹی بھی بلوچستان کے محاذ پر سرگرم ہوگئی، اس حوالے پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نےکوئٹہ میں ڈیرے ڈال لیے۔
یوم تاسیس کے موقع پر اہم سیاسی شخصیات پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔
سابق صوبائی وزراء میر سرفراز ڈومکی اور میر نصیب اللہ مری کل پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔
سرفراز ڈومکی، نصیب اللہ مری، علاؤالدین کاکڑ، بابر خجک، مینا مجید، میر یعقوب بزنجو کا بھی پیپلزپارٹی میں شمولیت کا امکان ہے۔
کوئٹہ کے بعد پیپلزپارٹی گوادر میں بھی جلسہ کرے گی،جلسے میں مکران اور جنوبی بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سیاسی شخصیات پارٹی میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔
پاکستان پیپلزپارٹی صرف جماعت نہیں، ایک تحریک ہے، بلاول بھٹو
اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی صرف جماعت نہیں، ایک تحریک ہے، پارٹی کے بانی چیئرمین قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور چیئرپرسن شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے نامکمل مشن کو پایئہ تکمیل پر پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں
پیپلز پارٹی کے 56 ویں یومِ تاسیس پر اپنے پیغام میں چیئرمین بلاول بھٹؤ نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے اپنی جماعت کی بنیاد اس سیاسی تدبر اور دور رس ویژن پر رکھی تھی، جس پر عمل کرتے ہوئے ہمیں ایک خوشحال اور مضبوط پاکستان تعمیر کرنا ہے، ایک ایسا پاکستان جس میں تمام ہم وطنوں کے حقوق اور مفادات کا یکساں خیال رکھا جائے۔
بلاول بھٹو نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو نے ملک میں آمریت، مرکزیت پسند سوچ اور انتہا پسندی کے خلاف زندگی بھر مزاحمت کرکے عوام کے بنیادی حقوق کی حفاظت اور ان کی خوشحالی کے لیے جدوجہد کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ فکرِ بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا فلسفہ و ویژن ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہدری، اٹھارویں ترمیم، این ایف سی ایوارڈ، بے لغام صدارتی اختیارات کی پارلیمان کو منتقلی، آغازِ حقوق بلوچستان پروگرام، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور پاکستان کھپے، صدر آصف علی زرداری کے ویژن کے آئینہ دار اقدام ہیں، ہم اس ویژن کو آگے لے کر چلیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی نے ملک میں جمہوریت کی خاطر قید و بند اور جلاوطنی کی صعوبتیں برداشت کرنے والے، کوڑے کھانے والے اور پھانسی کے پھندے چومنے والے جیالوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ پارٹی اپنے عظیم کارکنان کی قربانیوں کو رائیگان جانے نہیں دے گی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے اپنی جماعت کے یوم تاسیس کے موقع پر ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر کی عوام سے یکجہتی کا اظہار اور ان کے حقِ خودارادیت کی بھرپور حمایت کی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم یہ کبھی نہیں بھولیں گے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد مسئلہ کشمیر پر رکھی گئی تھی، مقبوضہ وادی کی بھارتی تسلط سے آزادی تک، پاکستان پیپلز پارٹی اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کرتی رہے گی۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کی اہمیت و افادیت اور آئین و پارلیمان کی بالادستی جیالوں سے بہتر اور کوئی نہیں سمجھ سکتا، جمہوریت، آئین اور پارلیمانی بالادستی کو ناقابلِ تسخیر بنانے کی جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی اکائیوں کو کالونی کی طرح چلانی کی خواہشمند مرکزیت پسند سوچ آج بھی اٹھارویں آئینی ترمیم کی جگہ 17 ویں ترمیم کو کسی نئی شکل میں بحال کرنے کی سازشیں کر رہی ہے، جب تک ایک بھی جیالا زندہ ہے، صوبائی خودمختاری اور عوامی خوشحالی کے ایجنڈے پر آنچ آنے نہیں دے گا۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے زور دیا کہ آج کا دن ہر جیالے کے لیے تجدید عہد نو کا دن ہے۔ آج ہر جیالے کو پاکستان پیپلز پارٹی کو مضبوط بنانے کا عہد کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جیالے کمر کس لیں، کیونکہ نفرت، تقسیم اور استحصال کی پرانی سیاست کو فیصلہ کن شکست دینے کے لیے 8 فروری اہم سنگ میل ثابت ہوسکتا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی فتح 22 کروڑ عوام کی مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کی زنجیروں سے آزادی کی ضمانت ہے، ہمارے حوصلے بلند ہیں کیونکہ ملک بھر کے کسان، مزدور، تنخواہ دار طبقہ، چھوٹے تاجر اور روشن خیال لوگ ہمارے ساتھ ہیں، ہماری فتح یقینی ہے کیونکہ پاکستان کے نوجوان اب پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ میدان پر ڈٹ کر کھڑے ہیں۔
Comments are closed on this story.