چھوٹے بچوں کو پیٹ کے بل لٹانا کیوں ضروری ہے
بہت سی مائیں اپنے نوزائیدہ بچے کے اچانک رونے کی وجہ سے پریشان ہو جاتی ہیں اور مختلف طریقوں سے بچے کو بہلانے کی کوشش کرتی ہیں لیکن یہ رونا صرف بھوک کی وجہ سے نہیں ہوتا۔
اکثرچھوٹے بچے بھوک لگنے کی وجہ سے بے وقت رونا شروع کر دیتے ہیں۔ لیکن بعض دفعہ یہ رونا بھوک کا علاج کرنے کے باوجود جاری رہتا ہے.
اگرآپ کو اپنے بچے کے ’ٹمی ٹائم‘ کااندازہ نہیں ہے جو کہ اس کی نشوونما کا ایک لازمی حصہ ہے تو آپ کا اسے جاننا ضروری ہے
بچوں کو پیٹ کے بل لٹانا یا پیٹ کا وقت (ٹمی ٹائم) آپ کے بچے کو ان کے پیٹ پر رکھنے کی مشق ہے جب وہ جاگ رہے ہوں اور آپ کی نگرانی میں ہوں۔
اس سادہ سرگرمی کے بے شمار فوائد ہیں جو کہ آپ کے بچے کی جسمانی اور علمی نشوونما کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
پٹھوں کو مضبوط کرنا
ماہرین کے مطابق ’پیٹ کا وقت (یا بچے کو الٹا پیٹ کے بل لٹانے کی ورزش) آپ کے بچے کے لیے ان کی گردن، کندھے اور کمر کے پٹھوں کو مضبوط کرنے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔‘
ان کے مطابق، ’جب بچے اپنے سر اور جسم کو کشش ثقل کے خلاف اٹھاتے ہیں، تواس میں پٹھے میں کام کرتے ہیں، جو ضروری موٹرمہارتوں کو فروغ دینے میں مدد کرتے ہیں۔
پیٹ کے وقت کے باقاعدگی سے ورزش یا سیشن پٹھوں کی طاقت اور کنٹرول میں مدد دیتے ہیں جو کہ مستقبل میں ان کے گھومنے، گھٹنوں کے بل رینگنے اور آخر کار چلنے کی بنیاد رکھتے ہیں۔
بچوں میں گیس کی شکایت کم کرتا ہے
پیٹ کی ورزش بچوں میں گیس کی شکایت اور کولک (گیس کی وجہ سے پیٹ میں درد) کی وجہ سے ہونے والی تکلیف کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے.
ڈاکٹرز کے مطابق ’جب آپ کا بچہ پیٹ کے بل لیٹتا ہے تو ان کے پیٹ پر ہلکا سا دباؤ پھنسی ہوئی گیس باہرنکالنے میں مدد دے سکتا ہے جس سے پیٹ میں درد اور جلن کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔‘
ٹمی ٹائم کے دوران قدرتی حرکت اورپوزیشننگ صحت مند ہاضمہ کو فروغ دیتی ہے اور آپ کے چھوٹے بچے کو راحت فراہم کرتی ہے۔
سر کی صحیح ساخت میں مدد
شیرخوار بچے ذیادہ تر پیٹھ کے بل لیٹے ہوتے ہیں اس لئے انکے سر کی پچھلی جانب چپٹی ہو جاتی ہے، اس لیے سرکی ساخت صحیح رکھنے کے لئے بچے کو کچھ دیر پیٹ کے بل لٹانا چاہیئے۔
مزید پڑھیں
کس عمر کے بچے کو کس وقت سُلانا چاہئیے؟
نوزائیدہ بچوں کا سینہ جام ہونے کا بہترین علاج
گمی وٹامنز: بچوں کی صحت پر کیا اثر ڈالتے ہیں
اس طریقے کو اپنے بچے کے معمول میں شامل کرکےآپ ان کے سر کے پچھلے حصے پر دباؤ کوکم کرسکتے ہیں اور انہیں اپنے سر کو ایک طرف سے دوسری طرف منتقل کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
ڈاکٹرز کے مطابق بچوں کی ایسی ورزش ان کی پیدائش کے کچھ عرصے بعد شروع کر دینا چاہیے اور اس کا دورانیہ 1سے 2 منٹ تک رکھنا چاہئے۔
پھر جیسے جیسے بچہ بڑا ہوتا جائے اس دورانیہ کو بڑھاتے جائیں، تقریبا 5 سے 6 ماہ تک بچے کی اس ورزش کو جاری رکھیں اس کے بعد اس ’ٹمی ٹائم‘ کی بدولت بچہ خود سے اپنے جسم کو کنٹرول کرنا شروع کردیتا ہے۔
Comments are closed on this story.