Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

آئی ایم ایف سے ایک اور قرض معاہدے کی تیاری، کسٹمز کو خودمختار بنانے پر بات چیت

نئے پروگرام کیلئے پالیسی دستاویزات پر کام شروع
اپ ڈیٹ 29 نومبر 2023 11:43am

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات اس وقت دو امور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ ایک جانب ایک نئے قرض پروگرام کیلئے پالیسی دستاویزات کی تیاری شروع کردی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان کا دورہ کرنے والی آئی ایم ایف ٹیکنیکل ٹیم پاکستانی معاشی ٹیم کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہے۔

پاکستانی معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف ٹیکنیکل ٹیم کے درمیان مذاکرات میں خود مختار فیڈرل بورڈ آف کسٹمز کے قیام پر بات ہوئی ہے۔ جس کا مقصد اسمگلنگ اور ڈیوٹی چوری روکنا ہے۔

پاکستانی معاشی ٹیم اورآئی ایم ایف ٹیکنیکل ٹیم کے درمیان مذاکرات ایف بی آر کے ہیڈکوارٹرز میں ہوئے۔ مالیاتی ادارے کی ٹیم نے وزارت خزانہ اور وزارت تجارت کا بھی دورہ کیا۔

بزنس ریکارڈر کی ایک رپورٹ کے مطابق مذاکرات کے دوران ایف بی آر کے ٹاسک فورس گروپ نے آئی ایم ایف ٹیم کو بتایا کہ ٹیکس پالیسی کو ٹیکس جمع کرنے کے عمل سے الگ کرنا ایف بی آر کے ری سٹرکچرنگ منصوبے کا حصہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق مذاکرات میں زیر بحث آنے والا ایک اور منصوبہ خودمختار فیڈرل بورڈ آف کسٹمز کے قیام کا ہے۔ اس منصوبے کے تحت وزارت خزانہ کے ماتحت ایک الگ کسٹمز ڈویژن قائم کیا جائے گا جس میں ایک خودمختار فیڈل بورڈ آف کسٹمز ہوگا۔

سمگلنگ اور انڈر انوائسنگ روکنے سے متعلق ٹاسک فورس گروپ نے بھی آئی ایم یف ٹیم کو بریفنگ دی۔ اس ٹیم نے تجویز دی کہ اسمگلنگ کے خلاف کارروائیوں کی نگرانی اور یہ کارروائیاں کرنے والے اداروں میں کوآرڈینشن کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی باڈی یا ایجنسی بنائی جائے۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات کا دوسرا دو مکمل ہو چکا ہے اور اب حکومتی معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان ٹیکس نیٹ اور ٹیکس یونیو بڑھانے کے لیے مذاکرات کا تیسرا دور جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ریٹیلرز اسکیم اور ٹیکس بڑھانے کیلئے مذاکرات، آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا

آئی ایم ایف کا دوسری قسط سے پہلے ایک اور مطالبہ سامنے آگیا

ٹیکس پالیسی میں ترامیم کا مقصد ٹیکس نیٹ کووسیع کرنا اورزیادہ ریونیو اکٹھا کرنا ہوگا جب کہ ریٹیلرز کے لیے اسکیم متعارف کرانے کا بنیادی ڈھانچہ بھی تکنیکی وفد کے ساتھ مل کر تیار کیا جائے گا۔

اس سے قبل ذرائع کا بتانا تھا کہ مزید 10 لاکھ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لا کر ٹیکس دہندگان کی تعداد 60 لاکھ تک پہنچائی جائے گی، وفد کے ساتھ مل کرٹیکس پالیسی میں جو ترامیم کی جائیں گی وہ آئندہ بجٹ میں نافذالعمل ہوں گی۔

نیا قرض پروگرام

دریں اثنا آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے ممکنہ نئے پروگرام کی سفارشات پرمبنی پالیسی دستاویزات کی تیاری شروع کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق ان پالیسی دستاویزات کا تعلق موجودہ تین ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ سے نہیں ہے۔

نئے پروگرام کے حجم کے حوالے سے تفصیلات فوری طور پر سامنے نہیں آسکیں۔

موجودہ تین ارب ڈالر کے معاہدے کے تحت پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر کی ایک قسط نگراں دور میں ملنے والی ہے جس کے لیے اسٹاف لیول کا معاہدہ ہوچکا ہے جب کہ ایک اور قسط آئندہ منتخب ہونے والی حکومت میں ملے گی۔

IMF

Taxes

IMF programme

IMF PAKISTAN