Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

کوہستان میں غیرت کے نام پر قتل: ایف آئی اے ویڈیو وائرل کرنے والے اصل ملزمان تک پہنچ گیا

ملزمان کی نشاندہی کرکے تفصیلات پولیس کو فراہم کردی گئی
اپ ڈیٹ 28 نومبر 2023 02:50pm

ضلع کولئی پالس میں ایڈیٹڈ تصویروں کی وجہ سے غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی لڑکی کے کیس کی تحقیقات میں وفاقی تحقیقاتی ادارہ بھی شامل ہوگیا اور اصل ملزمان تک پہنچ گیا ہے۔

خیبر پختونخوا میں کوہستان سے متصل ضلع کولئی پالس میں ایڈیٹڈ تصویروں کی وجہ سے غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی لڑکی کے کیس کی تحقیقات میں وفاقی تحقیقاتی ادارہ بھی شامل ہوگیا ہے اور ویڈیو وائرل کرنے والے اصل ملزمان تک پہنچ گیا ہے۔

پولیس کے مطابق دور افتادہ پہاڑی گاؤں برشریال میں مواصلاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے پولیس کو کاروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے، جس کے بعد اب ایف آئی اے کی مدد طلب کرلی گئی۔

کوہستان پولیس نے لڑکی کے والد کو گزشتہ روز گرفتار کرلیا تھا، جب کہ دیگر ملزمان اور معاونین کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں، اور ساتھ ایف آئی اے نے بھی سوشل میڈیا پر وائرل وڈیوز کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ ایف آئی اے جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذمہ داران کی گرفتاری ممکن بنائے گئی۔

ذرائع کے مطابق کولئی پالس کوہستان میں سوشل میڈیا پر تصاویر کی وجہ سے قتل ہونے والی لڑکی کا معاملے پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اصل ملزمان تک پہنچ گیا۔

ملزمان نے دیدار امان اللہ کے نام سے جعلی فیسبک اکاؤنٹ بنایا تھا اور جعلی فیس بک اکاؤنٹ بنا کر فوٹو شاپ کرکے سوشل میڈیا پر تصویر اپ لوڈ کی۔

دوسری جانب قتل ہونے والی لڑکی کے ساتھ تصویر میں نظر آنے والے دیدار نامی لڑکے نے بھی ایف آئی اے میں جعلی فیسبک اکاؤنٹ کی شکایت درج کرواتے ہوئے کہا کہ ملزمان نے اس کے نام سے جعلی فیس بک اکاؤنٹ بنایا۔

ایف آئی اے کے مطابق ملزمان نے اکاؤنٹ بنانے میں نجی کمپنی کا موبائل ڈیٹا استعمال کیا۔ ایف آئی اے نے ملزمان کی نشاندہی کرکے تفصیلات پولیس کو فراہم کردی ہیں۔

گزشتہ روز پولیس نے ابتدائی رپورٹ میں کہا تھا کہ فیس بک پر 2 لڑکیوں کی تصاویر ایک لڑکے کی آئی ڈی سے وائرل ہوئیں، لڑکیوں کی تصاویر رحمت شاہ اور امان دیدار نے ایڈیٹ کرکے لگائیں، جس پر مقامی جرگہ نے ایک لڑکی ریما بی بی کو قتل کردیا۔

مزید پڑھیں: کوہستان میں لڑکی کا قتل: پولیس کی ابتدائی رپورٹ میں اہم انکشافات

پولیس رپورٹ کے مطابق مقتولہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے پٹن اسپتال لایا گیا جب کہ دوسری لڑکی نے سینئر سول جج کی عدالت میں بیان ریکارڈ کروایا اوروالدین کے ساتھ جانے کو کہا، لڑکی کو 30 لاکھ روپے ضمانت کے عوض والد کے حوالے کیا گیا۔ پولیس کے مطابق دوسری لڑکی کی شادی کر دی گئی ہے۔

Jirga

violence against women

kohistan

Girl Murder