Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

ناسا کو ایک کروڑ میل دور خلائی جہاز سے لیزر سگنل موصول

یہ سگنل ناسا کے ڈیپ اسپیس آپٹیکل کمیونیکیشنز کے کامیاب ٹیسٹ کی تکمیل کو ظاہر کرتا ہے۔
شائع 27 نومبر 2023 05:49pm

امریکی خلائی ایجنسی ناسا کا کہنا ہے کہ اسے ایک کروڑ میل دور ایک خلائی جہاز سگنل موصول ہوا ہے۔

ناسا کے مطابق، یہ پیغام ایک طویل فاصلے کی لیزر کے ذریعے بھیجا گیا تھا، جو خلائی جہاز کے ساتھ رابطے کی صالحیت رکھتی ہے۔

یہ سگنل ناسا کے ڈیپ اسپیس آپٹیکل کمیونیکیشنز کے تجربے(DSOC) کے کامیاب ٹیسٹ کی تکمیل کو ظاہر کرتا ہے۔

مزید برآں، یہ چاند کی سطح سے 40 گنا زیادہ فاصلے پر لیزر فائر میں اضافے کی نمائندگی کرتا ہے اور چاند کے علاوہ کسی اور مقام سے لیزر کے ذریعے ڈیٹا کو کامیابی سے منتقل کرنے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

اس وقت، زمین پر بڑے پیمانے پر اینٹینا سے منتقل اور موصول ہونے والے ریڈیو سگنلز خلائی جہاز کے ساتھ تقریباً تمام مواصلات کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

پچھلے مہینے، ناسا کا سائیکی مشن، جو ایک دور دراز ایسٹرائیڈ کا مطالعہ کرنے کے لیے نکلا تھا، وہ زمین کے چاند سے آگے ٹیکنالوجی کی جانچ کرنے کی پہلی کوشش کیلئے استعمال ہوا۔ ایک انفراریڈ لیزر ٹرانسیور جو لیزر سگنلز کو منتقل اور وصول کرسکتا ہے اسی خلائی جہاز کے ذریعہ لے جایا گیا تھا۔

اس اپریٹس کو پچھلے ہفتے کیلیفورنیا میں ناسا کے لیزر بیکن پر لاک کیا گیا تھا۔

ناسا کے مطابق، یہ کامیابی کئی ٹیسٹوں کا صرف ایک جزو ہے جس کا مقصد لیزر ٹیکنالوجی کی قابل عملیت کو ظاہر کرنا ہے۔

ناسا لیزر سگنل کی درستگی کو ایک میل دور سے کسی سکے پر روشنی کی طرف اشارہ کرنے کی کوشش سے تشبیہ دیتا ہے۔

مزید یہ کہ لیزر اور اس کا ہدف مسلسل حرکت کر رہے ہیں، لیزر کو سائیکی کے طویل فاصلے سے زمین تک پہنچنے میں 20 منٹ میں لگیں گے، جب تک سیارہ اور خلائی جہاز دونوں نمایاں طور پر دوسری جگہ منتقل ہو چکے ہوں گے۔

ٹیم اب ان نظاموں کو بہتر بنانے کے لیے کام کرے گی جو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ خلائی جہاز اپنے لیزرز کو صحیح سمت میں لے جا رہا ہے۔

جب ایسا ہوجائے گا تو ناسا یہ ظاہر کرنے کے لیے ایک تجربہ کرے گا کہ خلائی جہاز زمین سے مختلف فاصلوں پر ہائی بینڈوتھ ڈیٹا کی منتقلی کو برقرار رکھنے کے قابل ہے۔

NASA

Laser Signal