اسلام دشمن گیرٹ ولڈر نے فلسطینیوں کو اردن میں بسانے کا نظریہ پیش کردیا
نیدرلینڈز کے مشہور سیاست دان گیرٹ ولڈر ن حال میں ہی پارلیمانی الیکشن میں کامیابی کے بعد فلسطینیوں کو اردن میں بسانے کا نظریہ پیش کردیا۔
گیرٹ ولڈرز نے اردن کو فلسطین قراردیتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو آزاد فلسطینی ریاست نہیں ملنی چاہیے۔ ان کے اس بیان کی عرب ممالک کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔
نیدرلینڈز کے الیکشن میں گیرٹ ولڈرز کی پارٹی مجموعی 150 نشستوں میں سے 37 نشستیں لیکر سب سے آگے ہے، جبکہ اِس کے مقابلے میں کنزرویٹو پیپلز پارٹی 24 اور بائیں بازو کی لیبر گرین کولیشن 25 نشستیں حاصل کرپائی تھیں۔
مزید پڑھیں: اسلام دشمن پارٹی کی فتح پر نیدر لینڈ میں مسلمان خوف کا شکار
گیرٹ ولڈران کی پارٹی کے منشور میں مساجد، قرآن اور سرکاری عمارتوں میں حجاب پر پابندی شامل ہے۔
گیرٹ ولڈر نے کہا تھا کہ وہ اپنے ووٹروں کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ نیدرلینڈز کو ڈچوں کو واپس کریںگے، پناہ لینے والوں کو روک دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پارٹی فار فریڈم (پی وی وی) کی سربراہی میں گیرٹ ولڈرنے طویل عرصے سے اسلام کو نشانہ بنایا ہے اور اُسے ایک پسماندہ مذہب کے طور پر بیان کررہے ہیں۔
Comments are closed on this story.