Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین کی آئیکون کو بھی رہائی ملے گی؟

یرغمالیوں کے تبادلے کے درمیان فلسطینی قیدی خاتون کا نام گردش کرنے لگا ہے۔
شائع 25 نومبر 2023 08:42pm

غزہ میں جنگ بندی کے اعلان کے ساتھ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدہ کے بعد ایک فلسطینی قیدی خاتون اسراء الجعابیص کا نام گردش کرنے لگا ہے، جنہیں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین کی آئیکون سمجھا جاتا ہے۔

اسراء جعابیص کو 11 اکتوبر 2015 کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ الزعیم قصبے سے ملحقہ سڑک پر اپنی گاڑی میں جا رہی تھیں کہ اچانک ان کی گاڑی دھماکے سے تباہ ہوگئی۔

اسرائیل کی قابض افواج نے اسراء پر جھوٹا الزام لگایا کہ وہ کار میں دھماکہ خیز مواد لے جا رہی تھیں جو پھٹ گیا تھا، جبکہ اسراء کا کہنا ہے کہ وہ اپنا مکان تبدیل کر نے کے بعد گھر کا سامان لے جا رہی تھیں جس میں ایک گیس سلینڈر بھی شامل تھا۔

فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسراء کی گاڑی میں آگ لگنے سے ان کا پورا جسم بری طرح جھلس گیا، مگر صہیونی حکام نے اسے ایک عسکری کارروائی قرار دیتے ہوئے اسراء کو گیارہ سال قید کی سزا سنادی۔

 اسراء الجعابیص جھلسنے کے بعد اپنی حالت
اسراء الجعابیص جھلسنے کے بعد اپنی حالت

جب انہیں گرفتار کیا گیا تو وہ اپنے پیچھے اپنے اکلوتے بچے عمر کو چھوڑ گئی تھیں۔ اسراء کئی جیلوں میں رہ چکی ہیں اور فی الحال دیمون جیل میں قید ہیں۔

 اسراء الکعابیص کا بیٹا عمر
اسراء الکعابیص کا بیٹا عمر

اسرائیلی وزارت انصاف کی جانب سے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر شائع کیے گئے ناموں میں قیدی الجعابیص کا نام بھی شامل ہے۔

اسرائیلی عدالتوں کی طرف سے مقدمہ کی طویل کارروائی کے بعد اسراء کو 11 سال قید اور 50,000 شیکل جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

اس فیصلے سے قبل ایک سال تک بحث جاری رہی اور یہ فیصلہ 7 اکتوبر 2016 کو جاری کیا گیا۔

اور اب ان کی رہائی کے امکانات روشن ہوچکے ہیں کیونکہ اسکائی نیوز کے مطابق حماس کی جانب سے اسرائیلی حکام کو دی گئی فہرست میں اسراء جعابیص کا نام بھی شامل ہے۔

Israel Hamas war

truce

Israa Jaabis

Prisoners Swap