پہلے شوہر کو چھوڑ کر دوسرے کے ساتھ جانا، یہ کیسے ممکن ہے؟
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں مقبولیت کی تاریخ رقم کرنے والا ڈرامہ ’کابلی پلاؤ‘ اختتام پر جہاں ناظرین کو افسردہ کرگیا وہیں دوسری جانب اس کی آخری قسط مذہبی تنازعے کا باعث بھی بن گئی۔
گزشتہ دنوں ڈرامے کی آخری قسط میں دکھایا گیا کہ باربینا پہلے شوہر باران کے ساتھ واپس جانے کے بجائے حاجی مشتاق کے ساتھ چلی گئی جس پر ناظرین یہ سوال اٹھایا کہ مذہبی حوالے سے یہ کیسے ممکن ہے؟
اس سوال پر ڈرامے کے مصنف ظفر معراج نے ایک انٹرویو میں وضاحت پیش کی ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں تین افراد شامل تھے اور یہ ٹھیک بات ہے کہ تنازع پیدا ہونے کی صورت میں شرعی احکام لاگو ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ باران باربینا کو واپس لے جانے کو تیار نہیں تھا اور باربینا حاجی صاحب کے ساتھ رہنا چاہتی تھی، اس صورت میں کسی قسم کا تنازع ہی پیدا نہیں ہوا اور ساری صورتحال آسان ہوگئی۔
مزید پڑھیں:
باربینہ پر عائد الزام کے پیچھے چھپی حقیقت
نئے آنے والوں کو مناسب موقع نہیں ملتا، کابلی پلاؤ کی چھمو کا شکوہ
ظفر معراج نے کہا کہ اگر وہ اس معاملے میں تنازع دکھاتے تو پھر اسلامی قانون ضرور نافذ ہوتے اور اختتام لازمی تبدیل ہوجاتا۔
کاشف نثار کی ہدایتکاری میں بننے والے اس ڈرامے کے او ایس ٹی نے پاکستانی سمیت بھارتیوں کو بھی اپنا گرویدہ بنادیا ہے۔
ڈرامہ کابلی پلاؤ ایک جوڑے کی منفرد کہانی پر مشتمل ہے جوکچھ مشکل حالات کے باعث ایک دوسرے سے جدا ہوگئے لیکن باہمی احترام اورمحبت ان کے دل میں برقرار رہتی ہے۔
سبین فاروق اور محمد احتشام الدین، باربینا اور حاجی مشتاق کے مرکزی کردار ادا کررہے ہیں جبکہ ان کے ساتھ نادیہ افغان بطور شمیم اور عبداللہ فرحت اللہ بطور باران افغانی شامل ہیں۔
Comments are closed on this story.