عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کا کیس خارج
چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف دوران عدت نکاح کا کیس واپس لے لیا گیا اور عدالت نے مدعی کی کیس واپس لینے کی درخواست منظور کر لی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف عدت میں نکاح کے کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آگئی ہے، اور شکایت کنندہ محمد حنیف نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف اپنا کیس واپس لے لیا ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ قدرت اللہ نے مدعی مقدمہ کی کیس واپس لینے کی درخواست منظور کر لی ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف غیرشرعی نکاح سے متعلق کیس 28 اپریل کو سماعت کے لئے مقرر تھا، تاہم درخواست گزار محمد حنیف نے کیس سماعت جلد مقرر کرنے کی درخواست کی تھی۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھانے والے مفتی سعید کا بیان
درخواست کی منظوری کے بعد عمران خان اور بشری بی بی کا نکاح پڑھانے والے مفتی سعید نے اسلام آباد کچہری پہنچ کراپنا بیان حلفی ریکارڈ کروایا تھا۔
مزید پڑھیں :
9 مئی واقعات: چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک پولیس ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے معذرت
190 ملین پاؤنڈز اسکینڈل: عمران کا ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع
مفتی محمد سعید احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ میری 62 سال عمرہے، مدرسے میں پرنسپل ہوں۔ یکم جنوری 2018 کو عمران خان نے مجھ سے کال پر رابطہ کیا، ان سے اچھے تعلقات تھے، میں پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا ممبر تھا۔ انہوں نے مجھ سے کہا میرا نکاح بشریٰ بی بی سے پڑھوا دو اور نکاح پڑھانے کے لیے لاہور جانا ہے۔
مفتی محمد سعید خان کے مطابق ، ’عمران خان مجھے اپنے ساتھ لاہور کے علاقے ڈیفینس کی کوٹھی میں لے گئے جہاں بشریٰ بی بی کے ساتھ موجود ایک خاتون نے خود کو ان کی بہن ظاہر کیا۔ میں نے اس خاتون سے پوچھاکہ کیا بشریٰ بی بی کا نکاح شرعی طور پر ہوسکتاہے؟ جواب میں خاتون نے بتایاکہ بشریٰ بی بی کے نکاح کی تمام شرعی شرائط مکمل ہی اور ان کا نکاح عمران خان کے ساتھ پڑھایا جاسکتا ہے۔‘
انہوں نے بیان حلفی میں مزید کہا کہ یکم جنوری 2018 کو خاتون کی یقین دہانی پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھا دیا۔ عمران خان نے کہا کہ نومبر 2017 میں بشریٰ بی بی کو (سابقہ خاوند خاور مانیکا سے ) طلاق ہوئی تھی۔
مفتی سعید کے مطابق عمران خان نے مجھے بتایاکہ بشریٰ بی بی نے پیشگوئی کی تھی کہ سال 2018 کے پہلے دن نکاح کرنے پر وہ (عمران خان) وزیراعظم بن جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے مجھے بتایاکہ پہلا نکاح غیرشرعی تھا۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے سب جانتے ہوئے بھی نکاح اور شادی کی تقریب منقعد کی اور نکاح کے بعد دونوں اسلام آباد میں ساتھ رہنے لگے۔
مفتی محمد سعید خان نے بیان حلفی میں مزید کہا کہ عمران خان نے مجھ سے فروری 2018 کو دوبارہ رابطہ کر کے درخواست کی کہ بشریٰ بی بی سے دوبارہ نکاح پڑھانا ہے کیونکہ پہلے نکاح کے وقت بشریٰ بی بی کی عدت کا دورانیہ مکمل نہیں ہواتھا۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا چوتھا دن تھا، تراویح کے بعد درخواست گزار محمد حنیف میرے پاس آئے جن سےمیرے تعلقات دوستانہ ہیں، محمد حنیف نے مجھ سے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی شادی کے حوالے سے پوچھا۔
Comments are closed on this story.