اسلام دشمن پارٹی کی فتح پر نیدر لینڈ میں مسلمان خوف کا شکار
ہالینڈ کے مشہور پاپولسٹ سیاست دان گیرٹ ولڈر پارلیمانی الیکشن میں کامیابی کو اپنی سیاسی زندگی کا سب سے خوبصورت دن قرار دے ہے۔
برطانوی اخبار کے مطابق گیرٹ ولڈر کی الیکشن میں کامیابی نے نیدرلینڈ میں مقیم مسلمانوں خوف میں مبتلا کردیا ہے۔ اس حوالے محسن کوکتاس نے کہا کہ یہ انتخابی نتائج ڈچ مسلمانوں کے لیے چونکا دینے والے ہیں۔
پارٹی فار فریڈم (پی وی وی) کی سربراہی میں گیرٹ ولڈرنے طویل عرصے سے اسلام کو نشانہ بنایا ہے اور اُسے ایک پسماندہ مذہب کے طور پر بیان کررہے ہیں۔
گیرٹ ولڈر نے انتخابات سے قبل اپنی اسلام مخالف بیان بازی کو نرم کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے قانون اور آئین کے اندر رہتے ہوئے پالیسیوں کو آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
ان کی پارٹی کے منشور میں مساجد، قرآن اور سرکاری عمارتوں میں اسلامی حجاب پر پابندی شامل ہے۔
مسلمانوں اور حکومت کے درمیان رابطہ کرنے والی ایک باڈی رکن محسن کوکتاس نے کہا کہ ہمیں ہالینڈ میں اسلام اور مسلمانوں کے مستقبل کے بارے میں بہت زیادہ تشویش ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہالینڈ بھر کے لوگ قانون کی حکمرانی کے دفاع اور تحفظ کے لیے اکٹھے ہوں گے، یہ نہ صرف مسلمانوں کے مستقبل کے لیے بلکہ پرامن ڈچ معاشرے کے مستقبل کے لیے بھی ضروری ہے۔
ڈچ مراکش کی نمائندہ ایک ڈچ تنظیم کی قیادت کرنے والے حبیب الکدوری نے کہا کہ گیرٹ ولڈر مسلمانوں اور مراکش کے بارے میں اپنے خیالات کے لیے مشہور ہیں، ہمیں ڈر ہے کہ وہ ہمیں دوسرے درجے کے شہری کے طور پر پیش کریں گے۔
اقلیتی حقوق کی پارٹی ڈینک کے رہنما اسٹیفن وین بارلے نے گیرٹ ولڈرکو انتخابی کامیابی پر مبارکباد دینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ پارٹی فار فریڈم (پی وی وی ) سب سے بڑی پارٹی ہے ایک ملین ڈچ مسلمانوں کے لیے خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ گیرٹ ان کے حقوق چھیننا چاہتے ہیں، انتخابی نتائج ہماری قانونی ریاست کے لیے خطرہ ہیں، یہ کسی بھی مبارکباد کے مستحق نہیں ہیں۔
گیرٹ ولڈر نے کہا کہ وہ اپنے ووٹروں کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ نیدرلینڈز کو ڈچوں کو واپس کر دیا جائے گا، پناہ لینے والوں کو روک دیا جائے گا۔
Comments are closed on this story.