190 ملین پاؤنڈ کیس: عدالت نے عمران خان کے جسمانی ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کردی
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 4 روزکی توسیع کردی جبکہ نیب کو سابق وزیراعظم سے مزید 4 روز تک اڈیالہ جیل میں تفتیش کی اجازت بھی مل گئی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف القادر ٹرسٹ 190 ملین پاؤنڈز اسکینڈل کیس کی سماعت اڈیالہ جیل راولپنڈی میں کی۔
دوران سماعت ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب سردار مظفر عباسی جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے، اس دوران عمران خان بھی کمرہ عدالت موجود تھے۔
سماعت شروع ہوئی تو نیب پراسیکیوٹر مظفر عباسی نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کے تفتیش ابھی باقی ہے، ہمیں مزید 10روزہ جسمانی ریمانڈ کی ضرورت ہے تاکہ تفتیش مکمل کر سکیں۔
عمران خان کے وکیل سردار لطیف خان کھوسہ،عمیر نیازی ایڈووکیٹس نے جسمانی ریمانڈ کی سخت مخالفت کرتے کہا کے متحدہ عب امارات بینک کے سپریم کورٹ میں تحریری جواب کے بعد یہ کیس ویسے ہی ختم ہوچکا ہے، جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کی جائے۔
عدالت نے فریقین وکلاء کے دلائل کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کے جسمانی ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں پیر کے روز دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا اور سماعت 27 نومبر تک ملتوی کردی۔
عدالت نے نیب کو چیئرمین پی ٹی آئی سے مزید 4 روز تک اڈیالہ جیل میں تفتیش کی اجازت بھی دے دی۔
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ نیب نے آج دوران سماعت پچیس تیس نکات کی دستاویز پیش کی کہ اس پر تفتیش کرنی ہے، ہم نے نیب کے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت میں دلائل دیے۔
انہوں نے کہا کہ اس کیس میں حکومت یا عمران خان کا کوئی عمل دخل نہیں، ہم نے عدالت کو بتایا ساری رقم برطانیہ سے سپریم کورٹ کے اکاوٴنٹ میں آئی ہے، القادر یونیورسٹی کی جو عمارت بنائی گئی ہے وہ زمین پر موجود ہے اگر یونیورسٹی میں حکومت پاکستان کا کوئی پیسہ ہے تو وہ واپس لے لے۔
ایاز لطیف کھوسہ نے کہا کہ لوگوں نے اب القادر یونیورسٹی کو عطیات دینا بھی بند کردیے ہیں، شریف فیملی کے کیسز میں نیب مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جمہوریت کا گلہ گھونٹا جارہا ہے اور لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی جارہی۔
گزشتہ روز نیب ٹیم القادر ٹرسٹ کیس میں چئیرمین پی ٹی آئی سے تفتیش کرنے اڈیالہ جیل پہنچی تھی۔ نیب کی ٹیم 6 گھنٹے اڈیالہ جیل میں موجود رہی اور عمران خان سے تفتیش کے بعد اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہوگئی۔
نیب ٹیم میں ایڈیشنل ڈائریکٹر مستنصرامام اور محمد غفران شامل تھے، جنہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی سے جیل کے کانفرنس روم میں تفتیش کی۔
Comments are closed on this story.