سائفر کیس جیل سے باہر منتقل، عمران کو آئندہ منگل عدالت میں پیش کرنے کا حکم
سائفر گمشدگی کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آئندہ منگل عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا گیا۔
آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم کی گئی خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین سفارتی سائفر کیس کی سماعت اڈیالہ جیل کے بجائے اسلام آباد جوڈیشل کمپلکس میں کی۔
اس موقع پر وکلاء علی بخاری، تیمورملک اورخالد یوسف عدالت میں پیش ہوئے، جج جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کے استفسار پرعدالتی عملے نے ہائی کورٹ کی کاپی عدالت کو فراہم کردی۔
بعد ازاں عدالت نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 28 نومبر کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کا جیل ٹرائل اور 29 اگست کے بعد کی عدالتی کارروائی کالعدم قرار دی تھی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے خلاف جیل ٹرائیل سے متعلق 29 اگست ، 12ستمبر، 25ستمبر ، تین اکتوبر اور 13 اکتوبر کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کی کوئی قانونی حثیت نہیں ہے اور ان کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
عمران کا جیل ٹرائل کالعدم قرار، دوبارہ کس طرح شروع کیا جاسکتا ہے؟
خصوصی عدالت 4 ہفتوں میں سائفر کیس کا ٹرائل مکمل کرے، اسلام آباد ہائیکورٹ تحریری فیصلہ جاری
عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ وفاقی کابینہ نے 13 نومبر سابق وزیر اعظم کے خلاف سائفر مقدمے کس ٹرائل کرنے کی منظوری دی تھی اور پھر وزارت قانون نے 15 نومبر کو اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، ایسے نوٹیفکیشن کا اطلاق ماضی میں اس مقدمے میں ہونے والی عدالتی کارروائی پر نہیں ہوسکتا۔
اس کے علاوہ عدالت نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت کے جج کی تعیناتی کو درست قرار دیا تھا۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت کو 4 ہفتوں میں سائفر کیس کا ٹرائل مکمل کرنے حکم بھی دے رکھا ہے۔
Comments are closed on this story.