مصنوعی ذہانت کا کرشمہ انسٹاگرام فٹنس ماڈل ماہانہ ہزاروں ڈالرز کمانے لگی
فٹنس ماڈل ایٹانا کی ماہانہ آمدنی 4 ہزار ڈالرزسے زیادہ ہے، اوریقینناً یہ کسی ایسے فرد کے لیے بہترین سے بھی کہیں زیادہ ہے جو وجود ہی نہیں رکھتا۔
ایٹانا لوپیزعرف ’فٹ ایٹانا‘ کو انسٹاگرام پر صرف 4 ماہ ہوئے ہیں اور ان کے اب تک1لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں
مصنوعی ذہانت کے ذریعے تخلیق کردہ ڈیجیٹل انفلوئنسرز کی نمایاں نمائندہ ’ایٹانا لوپیز‘ ہیں جو بطور ورچوئل ماڈل شہرت رکھتی ہیں۔
بارسلونا سے تعلق رکھنے والی خوبصورت، گلابی بالوں والی ایٹانا چند ماہ میں فالوورز کی بڑی تعداد کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب رہی ۔
وہ صرف اپنی تصاویر پوسٹ کرتی ہیں کیونکہ ویڈیو سے ان کی ڈیجیٹل شکل زیادہ واضح ہونے کا امکان ہے۔
تاہم ایٹانا کی ہر ایک تصویر کو ہزاروں لائکس اور سیکڑوں تبصرے ملتے ہیں۔
ایٹانا کے تخلیق کاروں کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے انکی ماہانہ آمدنی میں اضافہ ہوا ہے اور ان کا دعوی ہے کہ ’وہ ماہانہ 4 ہزار یورو سے زیادہ کماتی ہیں۔‘
مزید پڑھیں
ایک ہزار ماہرین نے ’مصنوعی ذہانت‘ کو انسانیت کیلئے خطرہ قرار دے دیا
تیسری عالمی جنگ کا فاتح کون ہوگا؟ مصنوعی ذہانت کے جواب نے بڑی عالمی طاقت کو جھٹکا دیدیا
ایٹانا لوپیز بارسلونا کی کمیونیکیشن ایجنسی ’دی کلالس ’ کی برین چائلڈ ہیں۔
دی کلالس کی انتظامیہ نے ورچوئل ماڈلز میں سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ ان کے مطابق ’حقیقی ماڈلز‘ کے سفری اخراجات اور رہائش سے وابستہ اخراجات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔
انھوں نے کہا ’جبکہ ایٹانا کسی بھی وقت کہیں بھی موجود ہو سکتی ہے، اگرچہ اسے تخلیق کرنے کے اخراجات بہت زیادہ تھےلیکن اس نےاپنی کمائی شروع کر دی ہے.‘
ایٹانا لوپیزان متعدد ورچوئل ماڈلز میں سے ایک ہیں جو ’دی کلالس‘ کی طرف سے بنائے گئے ہیں۔ ایجنسی کا ماننا ہے کہ اے آئی ماڈلنگ اور مواد کی تخلیق کے مستقبل میں ایک بہت بڑا کردار ادا کرے گا۔
Comments are closed on this story.