Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

طلبہ کی خودکشیوں کے ذمہ داری والدین ہیں تعلیمی ادارے نہیں، بھارتی عدالت

طالبعلموں کی خودکشیوں پر بھارتی سپریم کورٹ نے والدین کو ذمہ دار کیوں ٹھہرایا؟
شائع 21 نومبر 2023 07:49pm

بھارتی سپریم کورٹ نے تعلیم کے دباؤ سے خودکشی کرنے والے طالبعلموں کے والدین کو ان کی اموات کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

منگل کو بھارتی سپریم کورٹ میں طالبعلموں کی خودکشیوں کا ذمہ دار کوچنگ سینٹرز کو قرار دیے جانے پر سماعت ہوئی۔

دوران سماعت سپریم کورٹ کہا کہ قصوروار والدین ہیں ادارے نہیں، جو بچوں پر غیر ضروری دباؤ ڈالتے ہیں۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور ایس وی این بھٹی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کہا، ’کوٹا میں کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ یہ والدین انتہائی مسابقتی ماحول میں اپنے بچوں پر غیر ضروری دباؤ ڈال رہے ہیں جس کی وجہ سے طلباء اپنی زندگیاں ختم کر رہے ہیں۔‘

کوٹا بھارتی ریاست راجستھان میں واقع ایک علاقہ ہے جو بھارت کا کوچنگ ہب کہلاتا ہے۔ یہاں بڑی یونیورسٹیز میں داخلوں کیلئے تیاری کرائی جاتی ہے۔

کئی طالبعلموں نے کوٹا میں دباؤ بہت زیادہ ہونے کے باعث خودکشیاں کی ہیں۔

راجستھان کے کوٹا ضلع میں اس سال تقریباً 24 خودکشی کی اطلاعت ملی ہیں جہاں اسکول جانے والے بچوں کو انجینئرنگ اور میڈیکل کوچنگ فراہم کرنے والے ادارے ہیں۔

بنچ نے کہا کہ ’خودکشیاں اس وجہ سے ہو رہی ہیں کہ بچے اپنے والدین کی توقعات پر پورا نہیں اتر پاتے۔ مرنے والوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔‘

Rajasthan

indian supreme court

Kota

Coaching Centers