کراچی: افغان گروہ کا پھر وارداتوں میں ملوث ہونے کا انکشاف، لاکھوں روپے لوٹ کر رفوچکر ہوگیا
کراچی میں افغان گروپ کے ایک بار پھر وارداتوں میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا، لاکھوں روپے لیکر رفوچکر ہوگئے، اورنگی ٹاؤن میں تاجر کے گھر ڈکیتی میں پولیس ملوث پائی گئی۔
نیو ٹاؤن شرف آباد میں صبح 3 سے 4 بجے کے درمیان مسلح ملزمان گھر میں واردات کے گھسے اور لاکھوں روپے نقدی، دو ہزار سے زائد ڈالرز اور قیمتی سامان لیکر فرار فرار ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واردات 5 سے زائد ملزمان شامل تھے، افغان گروہ گھر کی دیوار پھلانگ کر گھر میں لگی گریل اور تالے کو کاٹ کر داخل ہوا۔
ملزمان نے داخل ہوتے ہی گھر میں موجود فیملی کو یرغمال بنایا اور لوٹ مار شروع کردی، افغان گروہ نے بچوں کے سروں پر بندوق رکھی دی تھی۔
ملزمان کی کل تعداد 8 تھی پانچ ملزمان نے گھر میں واردات مکمل کی تین ملزمان گھر کے باہر موجود رہے، جو وائیٹ ویگو میں سوار ہو کر فرار ہوئے، پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
اورنگی ٹاؤن میں محافظ ہی لٹیرے نکلے
دوسری جانب اورنگی ٹاؤن میں تاجر کے گھر ڈکیتی میں ساؤتھ زون پولیس ملوث نکلی، آئی جی سندھ کے نوٹس لینے کے باوجود کراچی پولیس چیف ملوث اہلکاروں کے خلاف کوئی ایکشن نہ لے سکے۔
پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس پارٹی کو شناخت کرلیا گیا، فرار ہوتے ہوئے پولیس موبائل اور دیگر گاڑیوں کی سی سی ٹی وی فوٹیجز سے پولیس کو مدد ملی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ واردات میں ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے انڈر ٹریننگ ڈی ایس پی کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، ڈی ایس پی کی اسپیشل پارٹی ماضی میں بھی غیر قانونی چھاپوں میں ملوث رہی ہے۔
پولیس نے لوٹی گئی رقم میں سے 50 فیصد، طلائی زیورات، موبائل فونز اور لیپ ٹاپ واپس لوٹا دیے، پولیس کی جانب سے متاثرہ شہری پر واقعے کی ایف آئی آر درج نہ کرانے کے لئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب اورنگی ٹاؤن کے ایک گھر میں کروڑوں روپے کی ڈکیتی ہوئی تھی، سادہ لباس اور پولیس وردی میں ملبوس 15 سے زائد ملزمان نے 2 گھنٹے تک گھر میں لوٹ مار کی تھی۔
آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ نے ڈی آئی جی ویسٹ عاصم قائم خانی کو انکوائری آفیسر مقرر کردیا اور انہیں 24 گھنٹے کا وقت دیا، جس کے بعد وہ تحقیقات پر مبنی رپورٹ ترتیب دیکر ارسال کریں گے۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ ہمارا کافی سامان غائب ہے، ایس ایچ او پیرآباد ساوتھ آفس لیکر گئے تھے، افسر نے کہا جو سامان مل رہا ہے شکر ادا کرو۔
مزید کہا کہا کہ افسر مسلسل کسی سے رابطے میں تھے، مقدمہ درج نہ کرنے کا کہا جارہا ہے، ہمیں ہماری تمام جمع پونجی واپس کی جائے۔
Comments are closed on this story.