اغوا ہونے والا اسرائیلی جہاز بھارت جا رہا تھا
یمن کے حوثیوں نے جنوبی بحیرہ احمر میں ایک بین الاقوامی مال بردار بحری جہاز کو قبضے میں لے لیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے اتوار کے روز الزام عائد کیا کہ یمن کے حوثیوں نے مال بردار بحری جہاز کو قبضے میں لے لیا، جو بھارت جا رہا تھا۔
حوثیوں کے اس اقدام پراسرائیل نے اِسے ایرانی دہشتگردی کی کارروائی اور عالمی سطح پر ایک انتہائی سنگین واقعہ قرار دے دیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے بتایا کہ برطانوی ملکیتی اور جاپانی کارگو جہاز کو حوثیوں نے قبضے میں لے لیا لیکن جہاز پر کوئی اسرائیلی نہیں تھا۔
دوسری جانب حوثیوں نے بھی اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک اسرائیلی جہاز کو قبضے میں لیا ہے، جسے اسرائیل نے مسترد کر دیا۔
حوثیوں نے بتایا کہ جنوبی بحیرہ احمر سے جہاز کو یمنی بندرگاہ لے جایا جارہا تھا، ان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم جہاز کے عملے کے ساتھ اسلامی اصولوں اور اقدار کے مطابق سلوک کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ حوثیوں نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے اپنے جنگجوؤں کو نیچے اتار کر جہاز کو ہائی جیک کر لیا ہے۔
اسرائیل نے کہا کہ کارگو جہاز ایک برطانوی کمپنی کی ملکیت ہے اور اسے جاپانی فرم چلا رہی ہے، بحری جہاز پر عملے کے 25 ارکان سوار تھے، جن میں یوکرین، بلغاریائی، فلپائنی اور میکسیکن شامل تھے۔
ایک اور بیان میں حوثیوں کے ترجمان نے کہا کہ وہ اُن تمام بحری جہازوں کو نشانہ بنائں گے، جو اسرائیلی کمپنیوں کی ملکیت ہیں یا چل رہے ہیں، جن پر اسرائیلی پرچم ہے۔
ترجمان نے خبردار کرتے ہوئے تمام ممالک کو کہا کہ وہ ایسے کسی بھی جہاز موجود اپنے شہریوں کو واپس بلا لیں۔
اس کے علاوہ دو امریکی وزارت دفاع کے اہلکاروں نے واشنگٹن پوسٹ کو تصدیق کی کہ حوثیوں نے ہیلی کاپٹر سے اُتر کر جہاز پر قبضہ کر لیا ہے۔
ایک ہفتہ قبل حوثی رہنما نے اعلان کیا تھا کہ وہ بحیرہ احمر اور باب المندب آبنائے میں اسرائیل اور اسرائیلی جہازوں پر اپنے حملوں میں اضافہ کرے گا۔
Comments are closed on this story.