’جانتی ہوں جہنم میں جاؤں گی‘، متھیرا نے سرجریز کیوں کرائیں؟
پاکستان کی بے باک ماڈل اور میزبان متھیرا نے اپنی سرجریز پر کھل کر بات کی ہے اور کہا ہے کہ وہ ’پرفیکٹ مسلمان نہیں‘ اور جانتی ہیں کہ وہ ’جہنم میں‘ جائیں گی۔
ایک پوڈ کاسٹ میں انٹرویو کے دوران متھیرا نے بتایا کہ ان کے تین بچے ہیں اور انہیں سب معلوم ہے کہ ان کی ماں کی زندگی میں کیا چل رہا ہے۔
متھیرا سے سوال کیا گیا کہ وہ کیسے والد کے بغیر اس سوسائٹی میں اپنے بچوں کی پرورش کر رہی ہیں؟
اس سوال کے جواب میں متھیرا نے کہا کہ میرے تین بیٹے ہیں، ہمیشہ کہتی ہوں کہ لڑکوں کو زیادہ اچھی تربیت دینی چاہیے، میرے بیٹوں کو سب کچھ معلوم ہے، انہیں خواتین کے مسائل کے بارے میں بھی معلوم ہے۔
متھیرا نے کہا کہ وہ جانتے ہیں میری زندگی میں کیا چل رہا ہے، وہ مجھے روتے اور نماز پڑھتے ہوئے بھی دیکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بچوں پر زبردستی نہیں کرنی چاہیے، انہیں اچھی تربیت دینی چاہیے، ان کے اندر احساس پیدا کریں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ گھر کے اخراجات کہاں جارہے ہیں اور کہاں سے آرہے ہیں۔
متھیرا نے کہا کہ اس کے علاوہ جب میں روتی ہوں تو میرے ساتھ خدا ہوتا ہے، میں پرفیکٹ مسلمان نہیں ہوں، میں نے اپنی زندگی میں بہت سارے گناہ کیے ہیں، مجھے معلوم ہے کہ میں جہنم میں جاؤں گی لیکن میں ہمیشہ بہتر انسان بننے کی کوشش کرتی ہوں۔
متھیرا نے سرجریز کیوں کروائیں؟
متھیرا کا کہنا تھا کہ میں اپنی سرجریز اور لِپ فلرز کے بارے میں کھلے عام اس لیے بات کرتی ہوں کیونکہ لڑکیوں کو صحیح طریقے بتانا چاہتی ہوں کہ کیا غلط ہے اور کیا ٹھیک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک زمانے میں شدت سے محبت چاہتی تھی، چونکہ مجھے اس کا کوئی تجربہ نہیں تھا اس لیے جو موقع ملتا میں اسے جانے نہیں دیتی تھی، جس کی وجہ سے بہت زیادہ دھوکے کھائے، تب مجھے احساس ہوا کہ میں خود سے پیار نہیں کرتی۔
متھیرا کے مطابق جب انہیں لوگوں سے دھوکے ملنا شروع ہوئے تو انہیں احساس ہوا کہ ان کا چہرہ خوبصورت نہیں ہے، اسی وجہ سے انہوں نے لِپ فلرز کروائے۔
Comments are closed on this story.