یمن کے حوثیوں نے اسرائیلی بحری جہاز اغوا کر لیا
اسرائیلی فوج نے اتوار کو تصدیق کی ہے کہ یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں ایک بحری جہاز کو ہائی جیک کر لیا ہے۔
اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کا کہنا ہے کہ ’جنوبی بحیرہ احمر میں یمن کے قریب حوثیوں کی جانب سے ایک کارگو شپ (مال بردار بحری جہاز) کو ہائی جیک کرنا عالمی سطح پر ایک بہت سنگین واقعہ ہے‘۔
آئی ڈی ایف نے بتایا کہ ’یہ جہاز ترکی سے ہندوستان کے لیے روانہ ہوا، جس میں اسرائیلیوں سمیت مختلف قومیتوں کے شہری سوار تھے۔ یہ اسرائیلی جہاز نہیں ہے‘۔
ہائی جیک شدہ جہاز کا نام ”گیلیکسی لیڈر“ ہے جو ایک بہامن پرچم بردار جہاز ہے، ایک برطانوی کمپنی کے ذریعے رجسٹرڈ ہے جس کے جزوی طور پر مالک اسرائیلی ٹائیکون ابراہم انگر ہیں۔
یروشلم میں اسرائیلی وزارت عظمیٰ کی جانب سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی کہ جہاز ایک جاپانی فرم چلا رہی تھی اور اس میں یوکرین، بلغاریہ، فلپائن اور میکسیکو سے عملے کے 25 ارکان سوار تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’یہ ایرانی دہشت گردی کی ایک اور کارروائی ہے اور یہ آزاد دنیا کے شہریوں کے خلاف ایران کی جارحیت میں ایک اضافہ ہے، جس کے عالمی بحری راستوں کی سلامتی کے حوالے سے بین الاقوامی نتائج ہیں۔‘
اس سے قبل اتوار کو حوثیوں نے دھمکی دی تھی کہ وہ اسرائیل سے منسلک کسی بھی جہاز پر حملہ کریں گے۔
ایران کے حمایت یافتہ شیعہ گروپ نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی کمپنیوں کی ملکیت یا چلنے والے تمام بحری جہازوں کے ساتھ ساتھ دیگر بحری جہازوں کو بھی نشانہ بنائے گا جن پر ”صیہونی وجود کا جھنڈا“ ہوگا۔
حوثی فوج کے ترجمان یحییٰ ساریہ نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جہازوں پر عملے کے ارکان کے طور پر کام کرنے والے اپنے شہریوں کو واپس بلا لیں، اسرائیلی مال بردار بحری جہازوں کے ساتھ کام کرنے سے گریز کریں اور اسرائیلی جہازوں سے دور رہیں۔
یمن سے بار بار میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد اسرائیل نے بحیرہ احمر کے علاقے میں اپنی بحری موجودگی مضبوط کی ہے۔
آئی ڈی ایف نے کہا کہ بحرہ احمر میں میزائل اور کشتیاں ’صورتحال کے جائزے کے مطابق، اور خطے میں بڑھتی ہوئی دفاعی کوششوں کے حصے کے طور پر‘ تعینات کی گئی ہیں۔
اس ماہ کے شروع میں، آئی ڈی ایف نے یمن سے داغے گئے کئی میزائلوں کو مار گرایا تھا جو جنوبی ریزورٹ شہر ایلات کی طرف فائر کیے گئے تھے۔
اسرائیلی فوج نے منگل کو کہا کہ آئی ڈی ایف کے ”ایرو“ ایئر ڈیفنس سسٹم نے میزائلوں کو بحیرہ احمر کے علاقے میں روکا اور وہ اسرائیلی علاقے میں داخل نہیں ہوئے۔
نو نومبر کو، حوثی باغیوں نے ایلات پر ایک بیلسٹک میزائل داغا، جسے اسرائیل کے ”ایرو 3“ نے فضائی دفاعی نظام کے پہلے آپریشنل استعمال میں روک دیا۔
ایکس پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں، حوثیوں نے بعد میں اعلان کیا کہ انہوں نے ’اسرائیلی ادارے کے مختلف حساس اہداف بشمول ام الرشرش (ایلات) کے علاقے میں فوجی اہداف پر بیلسٹک میزائلوں کی ایک کھیپ لانچ کی ہے۔‘
اکتیس اکتوبر کو، اسرائیل کے ایرو 2 ایئر ڈیفنس سسٹم نے پہلی بار بحیرہ احمر کے علاقے سے داغے گئے زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل کو روکا۔
Comments are closed on this story.