اسرائیلی فوج کا جنوبی غزہ پر بھی چڑھائی کا اعلان، خان یونس پر بمباری، الشفا اسپتال کے مریض شہید
غزہ شہر کے الشفا اسپتال میں اسرائیلی فورسز کا آپریشن جاری ہے، جہاں ہزاروں مریض، طبی عملہ اور بے گھر افراد پھنسے ہوئے ہیں۔
غزہ پٹی میں صحت کا نظام تباہ ہو گیا ہے، اسرائیل نے ایندھن کو علاقے میں داخل ہونے کی اجازت دینا شروع کردی ہے، جس پر فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ یہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ ہر دو دن میں تقریباً ایک لاکھ 40 ہزار لیٹر ایندھن کی اجازت دی جائے گی، اس میں سے زیادہ تر کا مقصد امداد پہنچانے والے ٹرکوں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی مدد کرنا ہے۔
اسرائیلی فورسز پورے غزہ میں بمباری جاری رکھے ہوئے ہیں، بشمول انکلیو کے جنوبی حصے میں بھی جسے پہلے بے گھر فلسطینیوں کے لیے ایک محفوظ علاقہ قرار دیا گیا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہفتے کی صبح جنوبی غزہ کے خان یونس شہر پر اسرائیلی بمباری میں تقریباً 26 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔
اسرائیل نے عندیہ دیا ہے کہ جنوبی غزہ میں خان یونس پر بڑھتے ہوئے حملوں کا مرکز رہے گا۔ الشفا اسپتال میں طبی سہولیات نہ ہونے سے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں تمام مریض شہید ہوگئے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 12 ہزار افراد شہید ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن کا امیر قطر شیخ تمیم سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے، جس میں غزہ کی صورتحال، فوری انسانی امداد اور ایندھن کی فراہمی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
امیر قطر نے فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا، جبکہ بائیڈن نے حماس کی جانب سے یرغمالی بنائے گئے اسرائیلیوں کی فوری رہائی پر زور دیا۔
ٹیلیفونک رابطے میں قطر امریکا اسٹریٹجک تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، امیر قطر نے بحرین کے بادشاہ سے بھی ٹیلی فون پر رابطہ کیا، دونوں رہنماؤں نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
Comments are closed on this story.