Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

ایف بی آر کا 20 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا اہم اقدام، موبائل سمز بلاک ہوسکتی ہیں

اہم اقدام سے ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو مطلوبہ سطح تک بڑھانے میں مدد ملے گی
شائع 17 نومبر 2023 11:20pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے کیلئے پورے ملک میں 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس آفسز قائم کر دیے، نئے قائم ہونے والے دفاتر جون 2024 تک پندرہ سے بیس لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر کام کریں گے۔

ایف بی آر حکام کے مطابق وزیر اعظم نے حالیہ اجلاسوں میں ٹیکس فائلرز کی تعداد اور ریونیو میں اضافہ کی اہمیت پر زور دیا تھا۔

ایف بی آر کی طرف سے ڈسٹرکٹ ٹیکس آفسز سے ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو مطلوبہ سطح تک بڑھانے میں مدد ملے گی۔

ان لینڈ ریونیو کے گریڈ سترہ اور اٹھارہ کے افسران ان دفاتر کی سربراہی کریں گے، جو تمام ممکنہ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی راہ ہموار کریں گے۔

بجلی و گیس کے کنکشنز کاٹے جائیں گے اور موبائل سمز بلاک کی جائیں گی

ان لینڈ ریونیو کے ڈسٹرکٹ افسران مختلف محکموں اور اداروں سے ممکنہ ٹیکس دہندگان کے بارے میں تھرڈ پارٹی ڈیٹا حاصل اور استعمال کریں گے جس سے نان فائلرز کے خلاف انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں متعارف کرائے جانے والے سیکشن 114B کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

نئے سیکشن کے تحت نوٹس ملنے پر ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کے بجلی و گیس کے کنکشنز کاٹے جائیں گے اور موبائل سمز بلاک کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں :

ایف بی آر کے ٹیکس فارمولے میں غلطی کا انکشاف، ٹیکس دہندگان کو رقوم واپس دینے کا حکم

آئی ایم ایف سے معاہدہ ڈالر آزاد چھوڑنے سمیت کن شرط پر ہوا

ایک نیا دستاویزی قانون بھی متعارف کرایا جا رہا ہے جس کے تحت مختلف ادارے اور محکمے ایف بی آر کو خودکار ٹرانسمیشن سسٹم کے ذریعے ڈیٹا فراہم کرنے کے پابند ہوں گے۔

economic crisis

tax

IMF programme

FEDERAL BOARD OF REVENUE (FBR)