ایف بی آر کا 20 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا اہم اقدام، موبائل سمز بلاک ہوسکتی ہیں
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے کیلئے پورے ملک میں 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس آفسز قائم کر دیے، نئے قائم ہونے والے دفاتر جون 2024 تک پندرہ سے بیس لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر کام کریں گے۔
ایف بی آر حکام کے مطابق وزیر اعظم نے حالیہ اجلاسوں میں ٹیکس فائلرز کی تعداد اور ریونیو میں اضافہ کی اہمیت پر زور دیا تھا۔
ایف بی آر کی طرف سے ڈسٹرکٹ ٹیکس آفسز سے ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو مطلوبہ سطح تک بڑھانے میں مدد ملے گی۔
ان لینڈ ریونیو کے گریڈ سترہ اور اٹھارہ کے افسران ان دفاتر کی سربراہی کریں گے، جو تمام ممکنہ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی راہ ہموار کریں گے۔
بجلی و گیس کے کنکشنز کاٹے جائیں گے اور موبائل سمز بلاک کی جائیں گی
ان لینڈ ریونیو کے ڈسٹرکٹ افسران مختلف محکموں اور اداروں سے ممکنہ ٹیکس دہندگان کے بارے میں تھرڈ پارٹی ڈیٹا حاصل اور استعمال کریں گے جس سے نان فائلرز کے خلاف انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں متعارف کرائے جانے والے سیکشن 114B کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
نئے سیکشن کے تحت نوٹس ملنے پر ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کے بجلی و گیس کے کنکشنز کاٹے جائیں گے اور موبائل سمز بلاک کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں :
ایف بی آر کے ٹیکس فارمولے میں غلطی کا انکشاف، ٹیکس دہندگان کو رقوم واپس دینے کا حکم
آئی ایم ایف سے معاہدہ ڈالر آزاد چھوڑنے سمیت کن شرط پر ہوا
ایک نیا دستاویزی قانون بھی متعارف کرایا جا رہا ہے جس کے تحت مختلف ادارے اور محکمے ایف بی آر کو خودکار ٹرانسمیشن سسٹم کے ذریعے ڈیٹا فراہم کرنے کے پابند ہوں گے۔
Comments are closed on this story.