بی بی سی ورلڈ نے الشفا اسپتال پر اسرائیلی دعوے کا پول کھول دیا
اسرائیل کی غزہ میں وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں۔ بی بی سی ورلڈ نے الشفا اسپتال پر اسرائیلی دعوے کا پول کھول دیا۔
غزہ کا الشفا اسپتال بھی اسرائیلی فورسز کی بربریت کی بھینٹ چڑھ گیا۔ صیہونی فورسز کو آپریشن کے دوران کوئی کمانڈ سینٹر نہیں ملا ہے۔
غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ ہزاروں خواتین، بچوں، بیماروں اور زخمیوں کی جان خطرے میں ہے، جبکہ اسرائیل نے الشفاء اسپتال پر تیسری دن بھی چھاپہ مار کارروائی جاری رکھی ہے، ان کا دعویٰ ہے کہ وہاں حماس کا ایک مضحکہ خیز کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر ہے۔
اسرائیلی فوج اپنے اس یقین پر قائم ہے کہ حماس الشفا اسپتال کو فوجی اڈے اور کمانڈر سینٹر کے طور پر استعمال کر رہی ہے، اگرچہ یہ بات قابل غور ہے کہ انہوں نے الزامات کے ٹھوس ثبوت یا ثبوت فراہم نہیں کیے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جو ثبوت فراہم کیے ہیں ان میں واحد ثبوت دکھایا ہے، اس میں بدھ کے روز ملنے والے ہتھیاروں کا ایک ذخیرہ اور اس کا داخلی دروازہ بھی دیکھایا گیا، جو کھودنے کے بعد زیر زمین ایک سرنگ بھی دیکھائی دی گئی ہے۔
بی بی سی ورلڈ نے الشفا اسپتال پر اسرائیلی دعوے کا پول کھول دیا
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق آئی ڈی ایف کی جانب سے الشفا اسپتال سے ملنے والی بندوقوں اور سازوسامان کو میڈیا کے لیے دوبارہ ترتیب دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
بی بی سی کی یہ ویڈیو نیویارک سے تعلق رکھنے والے ایک امریکی صحافی رچرڈ ہال نے شیئر کی جو انڈیپینڈنٹ کے لیے کام کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ الشفا اسپتال میں اپنا آپریشن جاری رکھیں گے کیونکہ ان کے پاس اب بھی ایسے اہداف ہیں جنہیں پورا کرنے کی ضرورت ہے۔
دوسری طرف الشفا اسپتال پر جھوٹ سامنے آنے کے بعد اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود اولمرت نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کا کمانڈ سینٹر، جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ہے۔
اولمرت نے یہ بھی کہا کہ دنیا صبر کرے اور اسرائیل کو موقع دے کہ وہ حماس کو ختم کرسکے۔ سابق اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس کیخلاف کارروائی مکمل ہونے میں کافی وقت لگے گا۔
Comments are closed on this story.