گوادر بندرگاہ مستقبل قریب میں سمندری راستے سے تجارت کا مرکز ہوگا، نگراں وزیرِاعظم
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ گوادر بندرگاہ مستقبل قریب میں سمندری راستے سے تجارت کا مرکز ہوگا۔
انوار الحق کاکڑ سے گوادر شپنگ کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن نے ملاقات کرکے اپنے مسائل سے آگاہ اور سرکاری کارگو کا کچھ حصہ گوادر بندرگاہ سے پاکستان درآمد کرنے کا مطالبہ کیا۔
وزیرِاعظم نے گوادر شپنگ کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کو اس حوالے سے ایک جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی جب کہ وفد کو ان کے مسائل کے ترجیحی بنیادوں پر حل کی یقین دہانی کرائی۔
اس موقع پر انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ حکومت کی ترجیح ہے کہ گوادر میں فشریز کی صنعت کو جدت دی جائے، گوادر میں ماہی گیروں کو جدید مشینری، کشتیوں میں انجن و نیویگیشن آلات اور بین الاقوامی سطح پر رائج معیار کے مطابق مچھلی پکڑنے کے طریقہ کار کیلئے پیشہ ورانہ تربیت دی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
گوادر سمیت چار مقامات پرچین بحری اڈے بنائے گا، گارڈین کا دعویٰ
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ گوادر سے فشریز کے شعبے میں برآمدات کی وسیع استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے گا جب کہ گوادر بندرگاہ مستقبل قریب میں سمندری راستے سے تجارت کا مرکز ہوگا۔
گوادر شپنگ کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن وفد نے حکومت کے ماہی گیروں کو روزگار کی فراہمی، پیشہ ورانہ تربیت اور گوادر کے مجموعی طور پر مسائل کے حل کے لئے اقدامات کی تعریف کی۔
Comments are closed on this story.