Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

نیوزی لینڈ کو شکست دے کر بھارت ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچ گیا

398 رنز کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کی ٹیم 49ویں اوورز میں 327 رنز بناکر آؤٹ
شائع 15 نومبر 2023 10:45pm

آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے پہلے سیمی فائنل میں بھارت نے محمد شامی کی تباہ کن بولنگ کی بدولت نیوزی لینڈ کو 70 رنز سے شکست دے دی، جس کے بعد بھارتی ٹیم میگا ایونٹ کے فائنل میں پہنچ گئی۔

بھارت کی جانب سے دیے گئے 398 رنز کے پہاڑ جیسے ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کی ٹیم 49ویں اوورز میں 327 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔

ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے پہلے سیمی فائنل میں بھارت نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔

پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بھارت نے مقررہ 50 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 397 رنز بنائے۔

بھارت کی بیٹنگ

بھارت کی جانب سے کپتان روہت شرما نے شبمن گِل کے ساتھ اننگز کا آغاز کیا، دونوں بیٹرز نے ٹیم کو جارحانہ آغاز فراہم کیا اور اسکور 8.2 اوورز میں 71 رنز پر پہنچایا جس کے بعد بھارت کی پہلی وکٹ گر گئی۔

بھارتی کپتان روہت شرما جارحانہ اننگز کھیلتے ہوئے 29 گیندوں پر 47 رنز بناکر ٹم ساؤتھی کی گیند پر پویلین لوٹ گئے۔

اپنی اننگ کے دوران روہت شرما نے ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ چھکوں کا ریکارڈ بھی بنایا، انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف 50 واں چھکا لگا کر ویسٹ انڈیز کے سابق بیٹر کرس گیل کو پیچھے چھوڑا۔

بعدازاں شُبمن گِل اور ویرات کوہلی نے پارٹنرشپ قائم کر کے اسکور 164 رنز تک پہنچایا جس کے بعد اوپننگ بلے باز شبمن گل نصف سینچری بنانے کے بعد زخمی ہوکر باہر چلے گئے۔

اس کے بعد تیسری وکٹ پر ویرات کوہلی اور شریاس ایر کے درمیان 164 رنز کی دھواں دار پارٹنرشپ لگی جس نے بھارت کو بڑے ہدف کی جانب گامزن کردیا۔

ویرات کوہلی 113 گیندوں پر 117 اسکور بنا کر ٹم ساؤتھی کی گیند پر ڈیوڈ کونوے کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

ویرات کوہلی نے سنچری مکمل کرتے ہوئے ون ڈے میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانے کا ریکارڈ بھی بنا لیا۔

ویرات اس وقت ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بن گئے ہیں انہوں نے 691 رنز بنا کر سچن ٹنڈولکر کا 673 رنز بنانے کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے۔

شیریاس ایر 70 گیندوں پر 105 رنز بناکر ٹرینٹ بولٹ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے جبکہ سوریا کمار یادیو 2 گیندوں پر ایک رنز بنانے کے بعد ٹم ساؤتھی کا شکار بنے۔

اختتامی لمحات میں کے ایل راہول نے 39 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی جبکہ شبمن گل آخری اوور میں دوبارہ بیٹنگ کرنے آئے اور 80 کے اسکور پر ناٹ آؤٹ رہے۔

یوں بھارتی ٹیم نے مقررہ مقررہ 50 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 397 رنز بنائے اور نیوزی لینڈ کے لیے 398 رنز کا ہدف سیٹ کیا۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹم ساؤتھی نے 100 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ٹرینٹ بولٹ 10 اوورز میں 86 رنز دے کر ایک وکٹ لے سکے۔

نیوری لینڈ کی اننگز

398 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کا آغاز اچھا نہ تھا اس کے دونوں اوپنرز ڈیون کونوے اور راچن رویندرا 13، 13 رنز بنا کر 39 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے، دونوں کو محمد شامی نے آؤٹ کیا۔

ایسے میں ڈیرل مچل اور کپتان کین ولیمسن کے درمیان تیسری وکٹ پر 181 رنز کی پارٹنرشپ بنی جس نے نیوزی لینڈ کو جیت کی امید دلائی۔

تاہم 220 کے مجموعے پر بھارتی بولر محمد شامی ایک مرتبہ پھر اپنی ٹیم کے لیے مردِ بحران ثابت ہوئے اور انہوں نے پہلے 69 رنز بنانے والے کین ولیمسن اور پھر اسی مجموعے پر ٹام لیتھم کو صفر پر آؤٹ کردیا۔

اس کے بعد پانچویں وکٹ پر ڈیرل مچل کا ساتھ گلین فلپس نے نبھایا، دونوں کے درمیان 75 رنز کی شراکت قائم ہوئی تاہم 295 کے مجموعی اسکور پر گلین فلپس 41 رنز بناکر جسپریت بمرا کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔

نیوزی لینڈ کے نئے آنے والے بلے باز مارک چیپمین بھی صرف 2 رنز کے مہمان ٹھہرے جنہیں کلدیپ یادیو نے باؤنڈری پر کیچ آؤٹ کروایا۔

ایک جانب کھڑے ڈیرل مچل بھی رن ریٹ کے سامنے ہمت ہار گئے اور 46 ویں اوور میں 306 کے مجموعی اسکور پر محمد شامی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

ڈیرل مچل نے 7 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 134 رنز کی اننگز کھیلی لیکن وہ بھی اپنی ٹیم کو فائنل میں نہ پہنچا سکے۔

اس کے بعد بھارتی بولرز نے یکے بعد دیگرے کیوی بیٹرز کو پویلین کی راہ دکھا کر 327 رنز پر اس کی اننگز تمام کردی۔

یوں نیوزی لینڈ کی ٹیم پورے 50 اوورز بھی نہ کھیل سکی اور 48.5 اوورز میں 327 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔

اس طرح بھارت نے پہلا سیمی فائنل میں 70 رنز سے جیت اپنے نام کرلی اور میگا ایونٹ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا۔

بھارت کی جانب سے محمد شامی نے 9.5 اوورز میں 57 رنز دے کر 7 وکٹیں حاصل کیں۔

اس کے علاوہ جسپریت بمرا، کلدیپ یادیو اور محمد سراج نے ایک ایک وکٹ لی۔

شاندار بولنگ کرنے پر محمد شامی کو پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

خیال رہے بھارت نے چوتھی بار آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا ہے اور بھارتی ٹیم 2 بار ورلڈ چیمپئن بنی ہے۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کے درمیان دوسرا سیمی فائنل 16 نومبر جمعرات کو یعنی کل کھیلا جائے گا، یہ میچ کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں ہوگا جہاں میچ طوفان کی نذر ہونے کا خدشہ ہے۔

بارش کے باعث میچ ریزرو ڈے میں بھی ممکن نہیں ہوسکا تو جنوبی افریقا پہلی بار فائنل کے لیے کوالیفائی کر جائے گا ۔

میچ کا ٹاس

آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کا پہلا سیمی فائنل بھارت اور نیوزی لینڈ کے مابین آج وانکھیڈٖٖے اسٹیڈیم ممبئی میں کھیلا جا رہا ہے، جس کا ٹاس بھارتی کپتان روہت شرما نے جیت کر پہلے خود بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔

ٹاس کے موقع پر بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما نے کہا کہ کوشش کریں گے کیویز کے خلاف بڑا اسکور کرکے پریشر بڑھائیں اور میچ جیت کر فائنل میں جگہ بنائیں۔

نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے کہا کہ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا ہی فیصلہ کرتے تاہم کوشش کریں گے ابتدائی اوورز میں جلد وکٹیں لے کر میزبان ٹیم کو پریشر میں لائیں۔

دونوں ٹیموں کی جانب سے پلئینگ الیون میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

بھارت کا اسکواڈ

بھارتی ٹیم میں کپتان روحت شرما، شبمن گل، ویرات کوہلی، شریئس ایئر، وکٹ کیپر لوکیش راحول، سوریا کمار یودوو، روندرا جڈیجا، جسپریت بمراہ، کلدیپ یادوو، محمد سراج اور محمد شامی شامل ہیں۔

نیوزی لینڈ کا اسکواڈ

بھارت کے خلاف سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے 11 رکنی اسکواڈ میں کپتان کین ولیئمسن، ڈیون کانوے، رچن روندرا، ڈیرل مچل، وکٹ کیپر ٹام لیتھم، گلین دلدس، مارک چپمین، مچل سینٹنر، ٹم ساوتی، لوکی فورگوسن اور ٹرینٹ بولٹ شامل ہیں۔

ایک طرف بھارت جو ابھی تک ناقابل شکست اور اپنی کارکردگی کے باعث پوائنٹس ٹیبل کے ٹاپ پر موجود ہے، دوسری طرف نیوزی لینڈ جو لیگ راؤنڈ میں صرف 5 میچز جیت سکا ہے لیکن تمام بڑی ٹیموں کو شکست دینے کے بعد سیمی فائنل میں بھی جیت کے لیے پر امید ہے۔ تاہم 2019 کے ورلڈ کپ میں بھی یہ دونوں ٹیمیں مد مقابل تھیں اور نیوزی لینڈ نے بھارت کو سیمی فائنل میں شکست دی تھی۔

نیوزی لینڈ نے مختلف فارمیٹس میں گزشتہ 4 ناک آؤٹ میچوں میں انڈیا کو لگاتار شکست دی ہے۔ ون ڈے ورلڈ کپ کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو نیوزی لینڈ ٹیم کی مستقل کارکردگی با آسانی سمجھ میں آتی ہے۔ 2007 کے بعد سے یہ ٹیم ہر ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب رہی ہے۔

نیوزی لینڈ 2015 اور 2019 میں فائنل تک پہنچی تھی اور 2019 کے فائنل میں انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کے ہاتھوں شکست سے دو چار ہوئی۔ 2021 میں اسی ٹیم نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں انڈیا کو شکست دی تھی۔

ہیڈ ٹو ہیڈ میچز ماضی کے ریکارڈ پر نظر ڈالی جائے تو آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ میں بھارت اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں اب تک 10 بار مد مقابل آئی ہیں۔ ان 10 میچوں میں سے 4 میں بھارت اور 5 میچز میں نیوزی لینڈ نے فتح حاصل کی جبکہ ایک میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا ہے۔

بھارت اب تک کسی بھی آئی سی سی ناک آؤٹ میچ میں نیوزی لینڈ کو شکست دینے میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے تاہم اس بار ہندوستان ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں مضبوط فیورٹ کے طور پر جائے گا۔

ورلڈ کپ میچز میں مقابلہ

دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے میچوں میں نیوزی لینڈ نے بھارت کے خلاف سب سے زیادہ 273 رنزبنائے تھے جبکہ بھارت نے ہدف حاصل کرتے ہوئے 274 رنز بنا کر میچ جیت لیا تھا۔ ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف بھارتی ٹیم کا سب سے کم اسکور 182 جب کہ نیوزی لینڈ کا بھارت کے خلاف سب سے کم اسکور 146 رنز تھا۔

ون ڈے میچز میں ریکارڈ

بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان اب تک کل 117 ون ڈے میچ کھیلے جا چکے ہیں، ان میں سے بھارتی ٹیم نے 59 میچ جیتے جبکہ نیوزی لینڈ نے 50 میچ جیتے ہیں، دونوں ٹیموں کے درمیان ایک ون ڈے میچ ٹائی جبکہ 7 میچ منسوخ ہوئے۔

پچ اور حالات

وانکھیڈے اسٹیڈیم میں ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے والی ٹیموں کو زیادہ کامیابی ملی ہے، موسم ٹھیک ہے اور اگر نہیں بھی تو سیمی فائنل کے لیے ریزرو ڈے ہے۔

اعداد و شمار اور ٹریویا

ورلڈ کپ میں اس وقت بھارت کے پاس سب سے زیادہ وکٹیں 85، بہترین اکانومی ریٹ 4.5، بہترین اوسط 19.6 اور بہترین اسٹرائیک ریٹ 26.2 ہے۔

ٹم ساؤتھی بمقابلہ ویرات کوہلی ایک دلچسپ جنگ ہوسکتی ہے۔ انہوں نے 101 کے اسٹرائیک ریٹ سے 205 رنز بنائے لیکن ساتھ ہی 6 وکٹیں بھی حاصل کیں۔

نیوزی لینڈ اس ورلڈ کپ میں تیزی سے رنز بنانے میں مؤثر رہا ہے، اس ٹورنامنٹ کی تمام ٹیموں میں نیوزی لینڈ کا مشترکہ سب سے زیادہ رن ریٹ 6.5 ہے۔

ون ڈے میں کم از کم 1000 رنز کے ساتھ اوپننگ جوڑیوں میں، روہت اور شبمن گل کی اوسط (74.8) صرف ڈیوڈ وارنر اور ٹریوس ہیڈ 80.1 کے م

پچ کیوں تبدیل کر دی گئی؟

کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے دوران ہونے والے کچھ واقعات کے باعث بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی انٹر نیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ایونٹ میں مداخلت اور اس دوران کیے جانے والے کچھ ایسے اقدامات جن کی بدولت اس ورلڈ کپ کو متنازع بنا دیا گیا ہے۔ گزشتہ روز بھی بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کو آگاہ کیے بغیر سیمی فائنل کے لیے پچ تبدیل کر دی ہے جو پہلے ہی 2 میچز کے دوران استعمال کی جا چکی ہے۔ بھارت نے اسپنرز کے لیے سازگار پِچ کا انتخاب کیا تاکہ ان کے اسپنرز کو مدد مل سکے۔

India vs new zealand

ODI World Cup

world cup 2023

ICC ODI WORLD CUP 2023

ICC WORLD CUP 2023