پالیسی سطح مذاکرات، آئی ایم ایف پاکستان کو مطالبات و سفارشات سے آگاہ کرے گا
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پاکستانی وفد کو اپنے مطالبات اور سفارشات سے آج آگاہ کرے گا۔
آئی ایم ایف جائزہ مشن کے ساتھ پاکستانی معاشی ٹیم کے پالیسی سطح کے مذاکرات کا آج دوسرا روز ہے جس میں پاکستان کو مطالبات اور سفارشات سے کو آگاہ کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پالیسی سطح کے مذاکرات 15 نومبر تک شیڈول ہیں، جائزہ مذاکرات کی کامیابی سے تکمیل میں بڑا چیلنج نہیں، جائزے کی کامیابی پر پاکستان کو تقریباً 71 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط ملے گی۔
وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق پالیسی سطح کے مذاکرات کے پہلے روز 2 اجلاس منعقد ہوئے جس میں نگراں وزیر خزانہ اور آئی ایم ایف کے مشن چیف ناتھن پورٹر نے اپنی اپنی ٹیم کی سربراہی کی۔
واضح رہے کہ پاکستان کو پہلی قسط کی مد میں 1 ارب 20 کروڑ ڈالر جولائی میں ملے تھے، 71 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے دسمبر کے آغاز میں ادا کر دی جائے گی۔
گزشتہ روز ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف 9 ہزار 415 ارب کا سالانہ ٹیکس ہدف برقرار رکھنے پر رضا مند ہے۔ اس حوالے سے آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا ہے کہ نگراں حکومت نیا ٹیکس نہیں لگائے گی، سالانہ 9415 ارب روپے کا ٹیکس ہدف با آسانی حاصل کرلیا جائے گا۔
اس حوالے سے ذرائع نے مزید بتایا کہ مالی سال کے پہلے چار ماہ کے تمام اہداف پورے کر لیے گئے، آئی ایم ایف کو ٹیکس ہدف کے حصول کا تحریری پلان فراہم کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
وفاقی کابینہ نے برآمدی شعبوں کیلئے گیس سپلائی کا مسئلہ حل کردیا
بحریہ ٹاؤن کے دیوالیہ ہونے کی خبریں، ملک ریاض کا بیان سامنے آگیا
ذرائع نے مزید بتایا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے ٹیکس چوری کے خاتمے کی یقین دہانی کرادی گئی ہے۔
ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری کا خاتمہ معیشت کی ضرورت ہے۔
آئی ایم ایف کو یہ یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے کہ ٹیکس آمدن بڑھانے کیلئے ٹیکس حکام انتظامی اقدامات بہتر بنائیں گے جبکہ معیشت کو دستاویزی شکل دے کر ٹیکس نیٹ بڑھانے کا پلان بنایا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.