سائفر کیس: مزید دو گواہان کے بیان قلمبند، سماعت جمعے تک ملتوی
چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت جیل میں ہوئی جس میں 6 گواہان کو پیش کیا گیا، اور دو گواہوں کے بیانات قلمبند کئے گئے۔
آفیشل سیکریٹ ایکٹ سے متعلق سائفر کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی، خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سماعت کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود کوجیل عدالت میں پیش کیا گیا، جب کہ چییرمین پی ٹی آئی کے وکلاء اور ایف آئی اے کی ٹیم 6 گواہان کو لے کر اڈیالہ جیل پہنچی۔
اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقارعباس، شاہ خاور، رضوان عباسی بھی جیل میں عدالت کے سامنے پیش ہوئے، جب کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے فیملی ممبران میں بشری بی بی، علیمہ خان، عظمی خانم، نورین خانم اور شاویز خان بھی پہنچیں، ملزمان کی فیملیز کو جیل کے کمرہ عدالت تک رسائی دی گئی۔
ایف آئی اے کی جانب سے مزید 6 گواہان کو پیش کیا گیا۔ گواہان میں نادر خان، اقراء اشرف، حسیب بن عزیز شامل ہیں۔
عدالت کی جانب سے آج صرف دو گواہوں حسیب بن عزیز اوراقراء اشرف کا بیان قلمبند کیا گیا۔ وکلاء صفائی نے گواہ اقراء اشرف پر جرح بھی مکمل کرلی اور دوسرے گواہ حسیب بن عزیز کا ابتدائی بیان قلمبند کیا گیا۔
صبح دس بجے شروع ہونے والی سماعت شام تک جاری رہی، جس کے بعد عدالت نے سائفر کیس کی سماعت جمعہ تک کیلئے ملتوی کردی۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی سائفر کیس کی سماعت روکنے کا حکم دے دیا ہے اور اس پر حکم امتناعی جاری کردیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.