کراچی سے 12 دن میں کتنے غیر قانونی افغان وطن واپس گئے، تعداد سامنے آگئی
حکومتی ڈیڈ لائن کے بعد کراچی سمیت ملک بھر سے غیر قانونی طور پر غیر ملکیوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی میں ملیر جیل میں سزا پوری کرنے والے 81 تارکین وطن کو ہولڈنگ کیمپ منتقل کردیا گیا۔
تاہم دیگر شہروں کے مقابلے شہر قائد سے ڈیڑھ ہفتے سے زائد کے دورانیے میں کم غیر قانونی مقیم افغان شہری واپس لوٹے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ 12 روز کے دوران 838 افغان شہریوں کو چمن بارڈر روانہ کیا گیا ہے جب کہ حاجی کیمپ ہولڈنگ سینٹر میں 45 افغان شہری موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
وزیراعظم افغان قیادت کو پیغام دینا چاہتے تھے پاکستان یا ٹی ٹی پی کا انتخاب کرنا ہوگا، پاکستانی ایلچی
بے دخل کیے گئے افغانوں کو دوبارہ پاکستان آنے کی اجازت ہوگی، ترجمان دفتر خارجہ
ملیر جیل سے 81 تارکین وطن ہولڈنگ کیمپ منتقل
کراچی میں ملیر جیل میں سزا پوری کرنے والے 81 تارکین وطن کو جیل وین کے ذریعے حاجی کیمپ میں قائم ہولڈنگ کیمپ منتقل کردیا گیا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق اس سے قبل کراچی سینٹرل جیل سے اکیس تارکین وطن کو ہولڈنگ کیمپ منتقل کیا گیا تھا۔
ملیر جیل سے تارکین وطن کی منتقلی کے بعد ہولڈنگ کیمپ میں تارکین وطن کی تعداد ایک سو سینتالیس ہوگئی۔
گزشتہ شب ہولڈنگ کیمپ سے ایک سو پانچ تارکین وطن کو چمن بارڈر روانہ کیا گیا تھا۔ ہولڈنگ کیمپ سے روانہ کیا جانے والا یہ ساتواں قافلہ تھا۔ جس میں انتیس مرد، اکیس خواتین اور پچپن بچے شامل تھے۔
دوسری جانب نگراں وزیر اطلاعات بلوچستان بجان اچکزئی نے کہا ہے کہ افغانستان دہشت گردوں کو اپنی سرزمین استعمال نہ کرنے دے، پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے ایک لاکھ کے قریب تارکین وطن واپس جا چکے ہیں جب کہ سندھ سے بھی کئی ہزار غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہری واپس افغانستان گئے ہیں، چمن بارڈر کراسنگ پوائنٹ تک ہم نے تارکین وطن کو پہنچایا۔
جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ رضاکارانہ طور پر واپس جانے والوں کو سہولیات فراہم کر رہے ہیں، قلعہ سیف اللہ کراسنگ پوائنٹ پر بھی سہولیات دے رہے ہیں،۔
نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ روزانہ 10 ہزار کے قریب غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھجوانے کی صلاحیت ہے، رضاکارانہ طور پر جانے والے تارکین وطن کو ضروری اشیا فراہم کر رہے ہیں، البتہ 50 ہزار مشتبہ افراد کے کارڈ بلاک کیے ہیں۔
Comments are closed on this story.